نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
حبِ نبوی بارگاہ نبوت سے لگائو: حضرت مولانا مفتی محمدشفیع صاحب نے فرمایا: ’’علامہ علائو الدین حصکفی (متوفی ۹۸۸ھ) اپنی کتاب ’’الدرالمختار‘‘کو لے کر روضہ اقدس نبوی پر حاضر ہوئے،اور ورق گردانی کرتے رہے اور دعا کرتے رہے ،میں نے جب معارف القرآن کی پہلی جلد مکمل کی تو مدینہ منورہ حاضری ہوئی،روضہ اقدس پر حاضر ہوا،معارف القرآن کی جلد اول میرے ساتھ تھی،مگر مجھے کھول کر ورق گردانی کی جرأت نہیں ہوئی،البتہ معارف القرآن کی جلد اول بغل میں تھی اور میں روضہ اقدس پر اس کی مقبولیت کی دعا مانگتا رہا۔ (البلاغ مفتی اعظم نمبر۔ج۲۔ص۹۹۴)اتباعِ نبوی : امیر شاہ خان صاحب نے فرمایا کہ مولوی اسماعیل صاحب کاندھلوی (والد ماجد حضرت مولانا محمدالیاس صاحب )نہایت سیدھے متبع سنت بزرگ تھے،میں ان سے بہت مرتبہ ملا ہوں، لیکن جب کبھی ملاقات ہوتی تو وہ یہ ضرور فرماتے کہ حدیث میں آیا ہے کہ جب کسی سے کسی کو محبت ہوتو اسے چاہئے کہ اس کو اطلاع کردے،اس لئے میں بہ تعمیل ارشاد نبوی تم سے کہتا ہوں کہ مجھے تم سے محبت ہے۔یہ ان کا ہر ملاقات میں معمول رہا،اور کبھی اس میں تخلف نہیں ہوا۔ (ارواح ثلاثہ ص۱۶۶)گلاب سے محبت : ایک مرتبہ مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے حاضرین مجلس سے فرمایا کہ مولانا قاسم کو گلاب سے زیادہ محبت تھی،جانتے بھی ہوکیوں؟ایک صاحب نے عرض کیا ایک ضعیف حدیث میں آیا