نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
(ماخوذ۔از۔کھوئے ہوئوں کی جستجو)حضرت مولانا قاری صدیق صاحب نورللہ مرقدہ کے واقعات دین تڑپ: ایک نورانی چہرہ ، سفید داڑھی ، اس میں قدرے سیاہ بال ، آنکھیں بڑی بڑی شب بیداری کے اثر سے مخمور سی ، نگاہیں جھکی ہوئی بلکہ گردن ہی تواضع سے خمیدہ ۔ سر پر پنچ کلیا ٹوپی ، لمبا کرتا ، موزوں قد ، گورا رنگ ، خاموش خاموش سے، مصافحہ کیا اور قدرے توجہ سے کیا ، پھر لوگوں کے ہجوم میں باہر تشریف لائے اور آہستہ آہستہ خانقاہ شریف کی طرف بڑھنے لگے اور لوگ روک روک کر مصافحہ کرتے رہے ، میں بھی پیچھے قدم بہ قدم تھا ۔ میں یہ سمجھ رہا تھا کہ میری پہلی ملاقات ہے ، مجھ سے کچھ انھیں واقفیت نہ ہوگی ، ایک نوجوان اور گمنام مدرس کو وہ کیا جانتے ہوں گے ، مگر کچھ دور چلنے کے بعد جب خانقاہ شریف قریب آئی اور لوگوں کا ہجوم کم ہوا ، تو اچانک پیچھے متوجہ ہوئے ، اور اس گنہ گار کا ہاتھ پکڑ کر ایک طرف کو قدرے ہٹ گئے اور آہستہ آہستہ کچھ فرمانے لگے ،میں نے بغور سننے کی کوشش کی ، فرمارہے تھے کہ آج کل بہت سخت ضرورت ہے کہ دین کی خدمت کی جائے ، آپ کو اﷲ تعالیٰ نے بہت سی صلاحیتیں بخشی ہیں ، پڑھانے کی ، تقریر کرنے کی ، لکھنے کی ، وغیرہ آپ اپنی سب صلاحیتیں دین کی خدمت کے لئے لگا دیجئے ۔یہ حضرت مولانا قاری صدیق احمد صاحب باندوی نوراللہ مرقدہ تھے۔تواضع وبے نفسی: ایک روز مغرب کے بعد کچھ طلبہ آئے اور انھوں نے بتایا کہ حضرت مولانا صدیق احمد صاحب ریلوے اسٹیشن پر ملے تھے ، انھوں نے آپ کو سلام کہا ہے ، اور فرمایا ہے کہ میں نے سلّم کی ایک شرح لکھی ہے ۔ اس کے بعد آؤں گا تو اس کا مسودہ لے کر آؤں گا ، مولانا اسے دیکھ لیں تو اسے