نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
پیش لفظ مولانا محمد عابد اعظمی صاحب استاذ۔مدرسہ شیخ الہند قاسم آباد،انجان شہید،اعظم گڑھ سلف صالحین کے واقعات وقصص کو تربیت وتزکیہ اور زندگی کو درست سمت میں گامزن کرنے میں مینارۂ نور کی حیثیت حاصل ہے،قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں گزشتہ امتوں اور انبیاء ورسل کے واقعات اسی مقصد سے بیان کئے گئے ہیں کہ بعد والے ان سے عبرت وموعظت کا درس لیں،اور اپنی زندگیوں کو انہیں نقوش پر استوار کریں۔ واقعات وقصص کے ذکر کی حکمت کو بیان کرتے ہوئے اللہ تعالی فرماتے ہیں۔ ’’وکلاً نقص علیک من انباء الرسل ما نثبت بہ فوادک وجاء ک فی ہذاالحق و موعظۃ وذکریٰ للمومنین‘‘۔(سورہ ہود)اور پیغمروں کے قصوں میں سے ہم یہ سارے قصے آپ سے بیان کرتے ہیں،جن کے ذریعے ہم آپ کے دل کو تقویت دیتے ہیں،اور ان قصوں میں آپ کے پاس ایسا مضمون پہونچا ہے جو خود بھی راست ہے،اور مسلمانوں کے لئے نصیحت ہے اور یاددہانی ہے۔ یعنی گذشتہ اقوام ورسل کے واقعات سن کر پیغمبرﷺ کا قلب بیش از بیش ساکن ومطمئن ہوتا ہے،اور امت کو تحقیقی باتیں معلوم ہوتی ہیں،جن میں نصیحت اور تذکیر کا بڑا سامان ہے۔ آدمی جب سنتا ہے کہ میرے ابنائے نوع پہلے فلاں فلاں جرم کی پاداش میں ہلاک ہوچکے ہیں،تو ان سے بچنے کی کوشش کرتا ہے،اور جب دیکھتا ہے کہ فلاں راستہ اختیار کرنے سے پچھلوں کو نجات ملی تو طبعاً اس کی طرف دوڑتا ہے،فی الحقیقت قرآن کریم میں قصص کا حصہ اس قدر