نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
ادائیگیٔ حقوق واحترام مشائخ تعمیل وصیت: مولانا محمد رفیع صاحب فرزند مفتی شفیع صاحب قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ ان کے دادا مرحوم نے وفات سے ایک روز پہلے احقر کے والد ماجد سے فرمایا: ’’شفیع لوگ بھول جایا ہی کرتے ہیں مگر اتنی بات کہتا ہوں کہ جلدی نہ بھول جانا‘‘۔ والد صاحب علیہ الرحمہ شدید تأثر کے ساتھ فرمایا کرتے تھے کہ ان کا یہ جملہ لوح قلب پر ایسا کندہ ہوگیا کہ اب چالیس سال سے زائد ہوگئے ہیں،الحمد للہ کبھی فراموش نہیں ہوا،چنانچہ یہ ہمارے سامنے کی بات ہے کہ گھر پر ہوں یا حالت سفر میں ،بلاناغہ روزانہ تلاوت کرکے اور سال میں کئی بار فقراء ومساکین کو کھانا کھلا کر وہ اپنے والد بزرگوار کو ایصال ثواب فرماتے رہے،اس معمول میں کبھی فرق نہیں آیا۔(البلاغ مفتی اعظم نمبر۔ج۱۔ص۸۶)احترام مشائخ: ایک مرتبہ حضرت شیخ الہند قدس سرہ نے صحیح بخاری کے درس میں قرأت خلف الامام کے مسئلے پر نہایت شرح وبسط سے تقریر فرمائی اور امام ابوحنیفہ کے مسلک کے دلائل اس قوت اور وضاحت کے ساتھ بیان فرمائے کہ تمام سامعین نہال ہوگئے،درس کے بعد ایک طالب علم نے حضرت سے کہا کہ’’حضرت!آج تو آپ نے اس مسئلے پر ایسی تقریر فرمائی ہے کہ اگر امام شافعی تشریف فرماہوتے تو شاید اپنے مسلک سے رجوع فرمالیتے‘‘۔حضرت کو یہ جملہ سن کر بہت غصہ آگیا،آپ نے فرمایا کہ امام شافعی علیہ الرحمہ کو تم کیا سمجھتے ہو؟اگر امام صاحب زندہ ہوتے تو شاید میرے لئے ان کی تقلید کے سوا چارہ نہ ہوتا۔(البلاغ مفتی اعظم نمبر۔ج۱۔ص۲۲۹)