نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
مفید ہوگی ، پھر کہنے لگے کہ قدرت کا کرشمہ دیکھئے کہ جنگل میں جانور کس طرح بغیر کھائے پئے، صرف ہوا کے سہارے مدتوں زندہ رہتے ہیں؟میں نے پوچھا یہ منظر آپ مجھے کس طرح دکھائیں گے ، کہنے لگے ویڈیو کیسٹ کے ذریعہ ٹی۔وی پر ! میں نے معذرت کی ، اور کہا کہ میں مجمع عام میں ٹی۔ وی دیکھنے کو حرام کہتا ہوں، اگر خلوت میں مَیں وہی کام کروں گاتو اﷲ ورسول سے بغاوت ہوگی میرے وعظ کے لئے قرآن وحدیث اور بزرگوں کے حالات وواقعات کافی ہیں ، حافظ شیرازی نے ایسے واعظوں کے بارے میں جو خلوت وجلوت کارنگ الگ الگ رکھتے ہیں کہا ہے۔ ؎ واعظاں کیں جلوہ بر محراب ومنبر می کنند چوں بخلوت می روند آں کارِ دیگر می کنند یہ واعظ حضرات جو منبر ومحراب پرجلووں کی نمائش کرتے ہیں ، جب خلوت میں جاتے ہیں تو دوسرا کام کرتے ہیں۔ میرے انکار پر بھی وہ مصر رہے ، وہ اپنے بیٹے کو بتاکید حکم دیتے رہے کہ فلاں کیسٹ تلاش کرو ، وہ کیسٹوں کے انبار میں مسلسل تلاش کرتا ، اور میں کانپتا تھراتا رہا کہ کہیں وہ مل گئی ، اور مجھے مجبور کیا گیا ، تووہ دین وشریعت کے ساتھ وفاداری کہاں رہی ؟جس کو میں سوچا کرتا ہوں ، پھر میں نے دل ہی دل میں خداوند ذوالجلال سے مناجات کی ، اور ڈھونڈھنے والا پسینہ سے تربتر ہوگیا اور وہ کیسٹ نہیں ملی۔غلطی کا احساس: زمانۂ تدریس میں مَیں اپنی درسگاہ میں بیٹھاتھا ، ایک ذہین طالب علم دوسرے طالب علم سے کہہ رہا تھا ، میرا کمرہ پہلی منزل پر تھا ، وہ طالب علم کمرے سے نیچے ،پانی کا نل تھا ، وہیں کھڑا دوسرے کو سمجھارہا تھا کہ ، مولانا تم سے ناراض ہیں ، تم ان سے جلدی معافی مانگ لو ۔ میرے کان میں آواز آئی اور اس کی محبت بھی دل میں محسوس ہوئی کہ وہ دوسرے کے ساتھ خیر خواہی کی بات کررہا ہے، کچھ دیر اسے سمجھاتا رہا اور آخر میں ایک ایسی بات میرے کان میں آئی کہ میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا ، اس نے کہا کہ ایک مرتبہ مولانا مجھ سے ناراض ہوگئے تھے ، اور مجھے ایسی سخت بات کہہ دی تھی کہ میں ایک ہفتہ تک ٹھیک سے کھانا نہ کھا سکا تھا ، میں اپنی غلطی کے احساس