نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
پارے دن بھر میں پڑھ کر اس پر دم کیا اور یہ عمل ایک دن نہیں پورے چالیس دن کیا ، چالیس دن کے بعد وہ بچہ ایسا ہوگیا ، جیسے اسے کوئی بیماری ہوئی ہی نہ تھی بالکل تندرست ہوچکا تھا ، میں نے جب اسے دیکھا تو وہ جوانی کی دہلیز پر تھا ، اور اس کی صحت قابل رشک تھی ، اسے تو جسمانی صحت حاصل ہوئی اور اس کے گھر والوں کو اﷲ تعالیٰ نے رُوحانی صحت بخشی ، وہی لوگ جو ان کے شدید معاند تھے اب ان کے پُشت پناہ بن گئے ۔ ایک دوسرے قریبی موضع میں ایک اور بااثر آدمی ان کا مخالف تھا ، اور اس کی مخالفت بھی مؤثر ثابت ہورہی تھی ، وہاں یہ حادثہ ہواکہ اس کے نوجوان سولہ سال کے بیٹے کو سانپ نے ڈس لیا وہ شخص خود جڑی بوٹیوں کا معالج تھا ، سانپ بچھو چونکہ اس علاقے میں بہت ہوتے ہیں ، اس لئے اس کا ایک سے ایک علاج اور منترجانتا تھا، مگر اپنے بیٹے پر اس کی سب تدبیریں فیل ہوگئیں ، لڑکا بے جان ہوگیا ، منکا (سر)ڈھلک گیا ، کسی نے کہا کہ مولوی صاحب کو بلایاجائے ، باوجود نہ چاہنے کے بیٹے کی جان کی خاطر انھیںبلایا، وہ آئے تو معاملہ بالکل دگرگوں تھا ، زندگی کی کوئی علامت نہ تھی انھوں نے نیم کی ایک ٹہنی پتیوں سمیت لی اور اسے مریض کے جسم پر پھیرتے رہے ، اور ایک آیت پڑھ پڑھ کر دم کرتے رہے ، اور تقریباً تین گھنٹے تک دم کرتے رہے ، یہ بڑا طویل اورصبر آزما کام تھا، مگر وہ یقین کی قوت تھی جو ان سے یہ عمل کراتی رہی ، اور بالآخر مریض تندرست ہوکر اٹھ بیٹھا ، یہ ان کاایسا احسان ہوا ، بلکہ کرامت ہوئی کہ صرف وہ لڑکا اور اس کے اہل خاندان ہی نہیں بلکہ اطراف کے بیشتر لوگ ان کا دم بھرنے لگے ، اور اس طرح اصلاح کی کوشش تیزتر ہوگئی ۔اللہ والوں کا رعب: ایک اور عجیب واقعہ سنئے ! اس واقعہ سے ان کے مخالفین ومعاندین میں ان کی دھاک بیٹھ گئی ، اور وہ ان سے ڈرنے لگے ، دنیاوی اعتبار سے اور دولت کے لحاظ سے وہاں ایک بڑا خاندان تھا ، لیکن کمائی اس کی حرام کی تھی ، سود خوری میں بدنام تھا ۔ پورا خاندان دین سے دور تھا ، اور دین داروں سے عناد رکھتاتھا، مولوی صاحب کی وجاہت بڑھتی دیکھی تو وہ گھرانا ان کا بدترین دشمن ہوگیا ، اس کا ایک فرد جو اپنی غنڈہ گردی میں مشہورتھا اور ہمیشہ بندوق لئے رہتا تھا ، اس سے سارا علاقہ کانپتاتھا ، اس کو ان سے زیادہ چڑھ تھی ، وہ ہمیشہ موقع کی تاک میں رہتا کہ ان کو ستائے ، ایک