نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
سب بڑائیاں ہم آپ ہی کے لئے تسلیم کرلیں اور یہ بھی مان لیں کہ آپ ہی بڑے گنہگار بھی ہیں ، جی نہیں ، اس میں ہم آپ سے بہت بڑے ہیں ۔ اس پر مولانا موصوف ہنس پڑے ،پھر انیس بھائی نے انھیں اہتمام سے چائے پلائی ۔بزرگوں کی بات نہ ماننے کا انجام: بزرگوں کی خدمت میں حاضری دینے کا انیس بھائی کو بہت شوق تھا ، بھوپال میں ایک بزرگ شاہ عبد الخالق صاحب نقشبندی تھے ، ان کی خدمت میں بھی یہ گاہے ماہے حاضر ہواکرتے تھے ان کے یہاں چائے کا دور برابر چلتا رہتا تھا اور یکے بعد دیگرے پان کی گلوریاں بھی گردش میں رہا کرتی تھیں ، ایک روز انھوں نے انیس بھائی کو پان پیش کیا ، انیس بھائی کہتے ہیں کہ میں نے معذرت کی انھوں نے اصرار کیا کہ ایک کھالو، لیکن میں اپنے انکار پر جم گیا مگر وہاں سے نکلنے کے بعد میرا حال یہ ہوا کہ بے تحاشہ پان کی خواہش دل میں پیدا ہوئی ، بھوپال میں پان کی دوکانیں قریب قریب ہیں ، کہتے ہیں کہ میں نے ایک دوکان سے پان لے کر کھایا چندقدم کے بعد دوسری دوکان سے کھایا ، اسی طرح لگاتار دن بھر پان کھاتا رہا ۔ دوسرے دن حاضر ہوا تو پھر انھوں نے پان پیش کیا میں نے پھر انکار کیا کردیا، اس روز کل سے زیادہ پان کا تقاضا رہا ، دن بھر میں پچاسوں پان کھاگیا اور دن بھر پریشانی رہی ، تیسرے دن میں خوب منہ صاف کرکے گیا تاکہ پان کا کوئی دھبہ دانتوں پر باقی نہ رہے ، آج بھی انھوں نے پان پیش کیا اور میں نے حسب معمول انکار کردیا ، انھوںنے آہستہ سے کہا میاں! کھالو بہت پریشانی ہوتی ہے ۔ انیس بھائی چونکے اور پان کھالیا ، اس کے بعد پھر پان کی خواہش نہیں ہوئی ۔ فرماتے تھے کہ میں نے اپنے دل میں سوچ لیا کہ بزرگوں کی بات مان لینے میں ہی خیریت ہے ۔لاطاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق: حکیم وصی صاحب نکاح وشادی کی رسوم کو اپنی دینداری اور خدا پر توکل کے جذبہ سے بالکل بیخ وبن سے اکھاڑنے پر تلے رہتے ، اپنے بچوں اور بچیوں کے نکاح میں کوئی خلاف سنت رسم نہ ہونے دی ، اور نہ ایسی شادیوں میں شریک ہوتے ، جہاں خلاف شرع رسوم کی پابندی ہوتی ، اس طرح کی دعوتوں سے بھی احتراز کرتے ، مجلس نکاح میں شرکت کرلیتے ، مگر بارات کے عنوان