نمونے کے انسان |
زرگان د |
مصافحہ کیا اورمسلمان ہوگیا عرصہ ہوا ، مصلح الامت حضرت مولانا شاہ وصی اللہ صاحب کے مجاز حضرت قاری حبیب احمد صاحب مرحوم کی خدمت میں الہ آباد ایک مرتبہ حاضری ہوئی، مجلس میں سیدنا شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نوراللہ مرقدہ کا تذکرہ آگیا، حضرت قاری صاحب نے ارشاد فرمایاکہ:راجپوت لڑکا: ایک صاحب مغربی یوپی کے کسی مدرسہ کی سفارت کے لئے ہرسال الہ آباد آیا کرتے تھے، اورمیرے پاس ہی ان کا قیام رہتا تھا، ایک بار وضو کرنے کے واسطے جب انہوں نے آستین سمیٹی تو ان کے ہاتھوں پر زخم کے متعدد نشانات نظر آئے،میں نے دریافت کیا کہ نشانات کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ لمبی داستان ہے، اطمینان سے سناؤں گا، دوسرے وقت انہوں نے بیان کیا کہ میں پنجاب کا راجپوت زمیندار تھا، انگریزی دور میں جب زمینداری باقی تھی، میرے پاس زمینیںبہت تھیں،اورمیں خود اپنی نگرانی میں کاشت کراتا تھا، گیہوں کی فصل جب تیار ہوجاتی، کوٹھیاں غلہ کے بوروں سے بھر جاتیں، اورانہیں فروخت کرکے اچھی خاصی دولت ہوجاتی، تو میں چند ہم مزاج دوست احباب کو ساتھ لے کر ہندوستان کے مشہور مقامات پر تفریح کے لئے نکل جاتا، ہر سال نئی نئی جگہیں جاتے، مہینہ بھر کی سیر کے بعد واپسی ہوتی۔اسلامی جاذبیت: ایک بار جی میں آیا کہ مسلمانوں کے مشہور مقامات دیکھنے چاہئیں، چنانچہ دوتین احباب کی رفاقت میں دلی،آگرہ وغیرہ کے لئے چل پڑا، سب جگہیں دیکھ کر ہم لوگ واپس ہورہے تھے