نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
از مثنوی مولانائے روم ؒمرشد رومی کی خدمت میں ۵ ؍ ۱ ؍ ۱۴۰۸ھادب: آج مرشد رومی کی مجلس عالی میں رسائی نصیب ہوئی، مولانا ایک بادشاہ کا واقعہ سنا رہے تھے،جو کسی کنیز پر عاشق ہوگیا تھا، پھر وہ باندی سخت بیمار ہوئی، اطباء نے ہر چند علاج ومعالجہ کیا، مگر کوئی دوا اس کے لئے وجہ شفا نہ بن سکی، بادشاہ سخت آزردہ وغمگین تھا، آخرش اس نے بارگاہ الٰہی میں بغایت تضرع وزاری دعا کی، اسے خواب میں بتایا گیا کہ صبح ایک مرد حق آئے گا، اس کے ہاتھ میں باندی کا علاج ہے، بادشاہ صبح جھروکے پر بیٹھا منتظر تھا، ناگاہ ایک بزرگ صورت نورانی چہرہ، مرد خدا آتا ہوا نظر آیا، مولانا فرماتے ہیں کہ بادشاہ نے ازراہ تواضع وادب کسی خادم ودربان کو استقبال کے لئے نہیں بھیجا، بلکہ اپنی تمام جاہ وحشمت سے قطع نظر خود ہی دوڑ پڑا، مولانا کو اس کی یہ تواضع،یہ اشتیاق،اورادب واحترام کی یہ ادا اس درجہ پسند آئی کہ مولانا کو وجد آگیا، اورغایت کیفیت میں فرماتے ہیں: ازخدا جوئیم توفیق ادب بے ادب محروم گشت از فضل رببے ادبی: ہم خدا سے ادب کی توفیق مانگتے ہیں،کیونکہ بے ادب آدمی حق تعالی کے فضل وکرم سے محروم رہ جاتا ہے، بے ادبی انسان کو ہرخیر سے محروم کردیتی ہے، بے ادبی کے باعث ہاتھ میں آئی ہوئی نعمت بھی چھن جاتی ہے، بلکہ اس سے بڑھ کر مولانا کا ارشاد ہے: بے ادب تنہا نہ خودرا داشت بد بلکہ آتش درہمہ آفاق زد بے ادبی کرنے والا صرف اپنے ہی کو برباد نہیں کرتا، بلکہ وہ اس کی وجہ سے ساری دنیا