روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
جو شخص فیصلۂ الٰہی سے ناراض ہوکر حرام لذّتوں کی طرف بڑھے گا ذلّت ہوگی۔ پس دل کا کہا نہ کرے، مولیٰ کے کہنے پر چلے، ان شاء اﷲ تعالیٰ! سُکھ اور چین کی زندگی پاوے گا۔ اگر ہوس اور عشقِ مجازی کی راہ کھلی تو مصیبت اور ذلّت و رُسوائی کی راہ بھی شروع ہوگی اور آخر کہنا پڑے گا ؎ جو پہلے دن ہی سے دل کا نہ ہم کہاکرتے تو اب یہ لوگوں سے باتیں نہ ہم سنا کرتےعشق کی لغوی و طبّی تحقیق ۲۲)’’شرح اسباب‘‘ جو طب کی ایک مستند کتاب ہے اُس میں امراضِ دماغ کے سلسلے میں لکھا ہے کہ ایک پودے کا نام عشق پیچاں ہے یہ جس درخت کو لپٹ جاتا ہے تو وہ ہرا بھرا درخت سوکھ جاتا ہے اِسی طرح عشقِ مجازی اپنے عاشق کی دُنیا اور آخرت دونوں کو تباہ کردیتا ہے اور کچھ ہی دن بعد وہ ظالم حُسن بھی بے رونق ہوجاتا ہے ؎ گیا حُسن خوباں و دل خواہ کا ہمیشہ رہے نام اﷲ کا اور اس کتابِ طب میں لکھا ہے کہ یہ عشقِ مجازی ہمیشہ بے وقوف لوگوں کو ہوا کرتا ہے۔ (امراضِ دماغ شرح اسباب مترجم، حصہ اوّل،صفحہ: ۱۹۱) ۲۳) لڑکوں کے عشق میں مبتلا ہونے والے تو نہایت تباہ ہوجاتے ہیں شادی کے قابل بھی نہیں رہتے اور فاعل و مفعول دونوں ایک دوسرے کی نگاہوں میں ہمیشہ کے لیے ذلیل اور رُسوا ہوجاتے ہیں۔ جس آنکھ کی کشش سے کبھی بے ہوش ہوجاتے تھے، داڑھی مونچھ آنے کے بعد اُسی آنکھ سے آنکھ ملانا بھی مشکل بلکہ ناممکن ہوجاتا ہے ؎ سمجھے تھے جس نظر کو کبھی وہ حیاتِ دل کیوں اُس نظر سے آج نظر کو بچا گئے ۲۴) بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم حسینوں سے نگاہ کو بچانے کی دل میں طاقت نہیں رکھتے