روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
قلیل ہو۔اور مراد تقلیل سے یہاں نوافل اور اذکار میں تقلیل ہے نہ کہ فرائض اور واجبات اور سُننِ مؤکدہ میں کمی۔قسمِ ثانی۔ الصبر عن المعصیۃ دوسری قسم صبر کی گناہوں سے نفس کو روکنے میں جو تکلیف دل کو ہو اس کو برداشت کرنا ہے۔ اور اس کی بھی تین صورتیں ہیں: الف) گناہوں کے اسباب سے دور رہنا کیوں کہ گناہ کا مقدمہ بھی گناہ ہوتا ہے۔ پس جس طرح زنا حرام ہے اور بدنگاہی اس کا سبب ہوتا ہے پس شریعت نے بدنگاہی کو بھی حرام اور آنکھ کا زنا قرار دیا۔ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ آنکھیں بھی زنا کرتی ہیں۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: وَلَا تَقْرَبَا ہٰذِہِ الشَّجَرَۃَ فَتَکُوْنَا مِنَ الظّٰلِمِیْنَ؎ شجر منہی عنہ سے قریب بھی مت ہونا ورنہ ظالمین سے ہوجاؤگے ۔ پس ممنوعات ومحرماتِ شرعیہ کے اسباب ومقدمات سے بھی احتراز ضروری ہے۔ نیز اسی طرح غضِ بصر کا حکم ارشاد فرمایا گیا کہ اپنی آنکھوں کو کسی اَمرد یا نامحرم پر مت ڈالو۔ تجربہ ہے کہ جو آنکھوں کی حفاظت نہیں کرتا اس کی شرم گاہ بھی محفوظ نہیں رہتی۔ پس آنکھوں کو ننگی کرنا اپنی شرم گاہ کو ننگا کرنے کا پہلا قدم ہے اسی سبب سے ہمارے مشایخ رحمۃاﷲ علیہم نے فرمایا ہے کہ گناہوں سے حفاظت واحتیاط ناممکن ہے جب تک ان کے مقدمات اور اسباب سے دوری نہ اختیار کی جائے، اور گناہوں کے اسباب سے قریب ہونا کبھی قلب سے ہوتا ہے یعنی دل میں کسی اَمرد یا اجنبیہ کا تصور جمانا اور کبھی آنکھ سے ہوتا ہے جس کا نام بدنگاہی ہے اور کبھی دیگر اعضاسے ہوتا ہے۔ ------------------------------