روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
فرمایا کہ اصلاحِ نفس کے لیے مشایخ کاملین میں سے جس سے مناسبت ہو تعلق قائم کرنا فرضِ عین ہے کیوں کہ مقدمہ فرض کا فرض ہوتا ہے۔ حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد ہے کہ جس نیک کام میں لگا ہے ریا کے خوف سے ترک نہ کرے اور اپنی نیت درست کرے اور زبان سے بھی کہہ لیا کرے کہ یا اﷲ!یہ نیک عمل آپ کی خوشنودی کے لیے کرتا ہوں۔ پھر اگر خدانخواستہ نفس کی شرارت سے یہ ریا بھی ہوگی تو چند دن میں یہ عادت بن جائے گی۔ اِس مضمون کو حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے اِس شعر میں بیان فرمایا ہے ؎ وہ ریا جس پر تھے زاہد طعنہ زن پہلے عادت پھر عبادت بن گئیچھٹا باب دُنیا کی محبت کی بُرائی میں یوں تو دُنیا دیکھنے میں کس قدر خوش رنگ تھی قبر میں جاتے ہی دُنیا کی حقیقت کھل گئی (اختر) دُنیا کی محبت ہر گناہ کی جڑ ہے۔ آخرت سے غفلت کا سبب یہی دھوکے کا گھر ہے جو قبرستان میں سلا کر ایک دن بے گھر کردیتا ہے اور موت کا گہری فکر سے مراقبہ کرنے سے دُنیا کی محبت دل سے نکل جاتی ہے۔ قبرستان بھی گاہ گاہ جاکر خوب غور سے سوچے کہ یہاں بوڑھے ، جوان ، بچے، عورت، مرد، امیر، غریب حتیٰ کے وزرا اور سلاطین بھی آج کیڑوں کی خوراک بن کر بے نام و نشان ہوگئے ؎ کئی بار ہم نے یہ دیکھا کہ جن کا معطر کفن تھا مُشیَّن بدن تھا