روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
۵) پیر وہ ہے جو’’پیر‘‘ دل کے اور گناہوں کے کانٹے نکال دے۔ ۶) مفردون سے مرادوہ ذاکرین ہیں جو اللہ کا ذکر والہانہ اور عاشقانہ کرتے ہیں۔ حدیثِ پاک میں ان کی تعریف آئی ہے کہ وہ سب سے سبقت لے جاتے ہیں۔ ۷) کسی انسان کو خارش ہو تو جب تک وہ اپنے جسم کو کھجلاتا رہتا ہے، بڑا مزہ آتا ہے، لیکن چھوڑنے کے بعد ہی اس کےدردکی لہر شروع ہوجاتی ہے اور وہ اذیت محسوس کرتا ہے۔ یہی حال گناہ کی لذّتوں میں پڑے ہوئے انسان کا ہے، جب موت اسے نکالے گی تو اس کا مزہ چکھ لے گا۔ اور پورے طور پر اس کی لہر اور اذیت کو محسوس کرے گا۔ ۶؍جمادی الاولیٰ ۱۳۹۷ھ مطابق۲۵؍اپریل ۱۹۷۷ءباتیں ان کی یادرہیں گی محترم مولانا حکیم محمداختر صاحب دامت برکاتہم کے تعارفی خاکے کے ساتھ ان کی اس مجلس کے بعض گراں قدر ارشاد آپ ملاحظہ فرماچکے ہیں جو ۲۹؍ربیع الثانی ۱۳۹۷ھ سہ شنبہ کو مدرسہ فیض العلوم، باقرباغ، حیدرآباد میں منعقد ہوئی تھی۔ چوں کہ حضرت حکیم صاحب ایک صاحبِ علم، صاحبِ دل بزرگ ہیں اور ان کی باتیں بیک وقت ’’دل‘‘اور’’دماغ‘‘ دونوں کو متوجہ کرتی ہیں، اس لیے خیال آیا کہ ان کی جس مجلس اور جس وعظ میں راقم الحروف کو شرکت کی سعادت نصیب ہوئی ہے، اس میں آپ کو بھی شریک کرلیا جائے۔ اس شرکت اور مل بیٹھنے کو غنیمت ہی سمجھنا چاہیے۔ کیوں کہ عن قریب پاکستان واپس تشریف لے جانے والے ہیں ’’مبادا پھر بہار آئے نہ آئے‘‘ اگرچہ ان کو دیکھنے والی آنکھیں، سننے والے کان اور محسوس کرنے والے دل اس بہار کے باربار آنے کی تمنا لیے ہوئے ہیں لیکن یہ بھی سچ ہے ؎ مقدر سے ملاکرتی ہیں غافل وصل کی راتیں 1؍جمادی الاولیٰ ۱۳۹۷ھ پنجشنبہ کو بعد نماز عشاء مسجد عامرہ حیدرآباد میں حضرت حکیم صاحب کا وعظ مقرر تھا، ہم اس صحبت میں اسی وعظ کے بعض اہم اقتباسات ذیل میں پیش کرتے ہیں۔