روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
بِالتَّحْرِیْمِ اَوْلٰی لِمَا یَتَمَکَّنُ فِیْ حَقِّہِمْ مِنْ طُرُقِ الشَّرِّ مَالَا یَتَمَکَّنُ مِنْ مِّثْلِہٖ فِیْ حَقِّ الْمَرْأَۃِ؎ کیوں کہ اَمرد معنوی طور پر عورت ہے کہ وہ محلِّ شہوت ہے۔ اور اس کی صورتِ جمال میں مثل عورت کے ہے بلکہ اکثر امارد حسن میں اکثر عورتوں سے اشد اور احسن ہیں۔ بلکہ امارد کی حرمت عورتوں کی حرمت سے شدید تر ہے۔ کیوں کہ امارد تک رسائی کے برائے شہوت بہت طریقے ہیں برعکس عورتوں تک رسائی کے کہ وہاں موانع زیادہ ہیں۔ ملّاعلی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں لیکن فیصلہ جمہور اُمّت کا یہ ہے کہ اِنَّمَا یَحْرُمُ النَّظَرُ اِذَا کَانَ عَلٰی وَجْہِ الشَّہْوَۃِ یعنی حسین امارد کو دیکھنے کی حرمت مشروط ہے جب کہ دیکھنا شہوت سے ہو۔علّامہ نووی شارح مسلم کا ارشاد ملّاعلی قاری رحمۃ اﷲعلیہ علّامہ نووی رحمۃاﷲ علیہ کا ارشاد نقل کرتے ہیں: قَالَ النَّوَوِیُّ: وَیَنْبَغِیْ اَنْ یُّحْتَرَزَ عَنْ مُّصَافَحَۃِ الْاَمْرَدِ الْحَسَنِ الْوَجْہِ فَاِنَّ النَّظَرَ اِلَیْہِ حَرَامٌ ، وَقَالَ اَصْحَابُنَا: کُلُّ مَنْ حَرُمَ النَّظَرُ اِلَیْہِ حَرُمَ مَسُّہٗ بَلْ مَسُّہٗ اَشَدُّ فَاِنَّہٗ یَحِلُّ النَّظَرُ اِلَی الْاَجْنَبِیَّۃِ اِذَا اَرَادَ اَنْ یَّتَزَوَّجَہَا۔ وَفِیْ حَالِ الْبَیْعِ وَالشِّرَاءِ وَنَحْوِ ذٰلِکَ، وَلَا یَجُوْزُ مَسُّہَافِیْ شَیْ ءٍ مِنْ ذٰلِکَ؎ حسین اَمرد سے مصافحہ سے بھی احتراز چاہیے کیوں کہ جب اُن کی طرف نظر حرام ہے تو مصافحہ بدرجۂاولیٰ قابلِ احتراز ہے۔ (مَس اشد ہے نظر سے) ہمارے اصحاب نے فرمایا کہ ہر وہ کہ جس کو دیکھنا حرام ہوگا اس کا چھونا اشد حرام ہوگا۔ پس تحقیق کہ اجنبیہ کو بوقتِ نکاح دیکھنا جائز ہے اور اسی طرح بیع وشرا کے وقت اور مثل اسی کے(اور بعض مواقع میں) لیکن مَس یعنی چھونا ان مواقع پر بھی جائز نہیں۔ ------------------------------