روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
آتے؟ فرمایا کہ شہر میں پری رو کثرت سے رہتے ہیں اور جہاں کیچڑ زیادہ ہوتی ہے تو ہاتھی بھی پھسل جاتا ہے۔ یہ واقعہ حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اﷲ علیہ نے جامع مسجد دمشق میں ایک حسین طالب علم سے بیان فرمایا اور اُس سے رخصت ہوگئے۔ جب کہ اُس نے درخواست کی تھی کہ آپ چنددن قیام فرمائیں تاکہ ہم آپ کے علوم سے مستفید ہوں۔ آپ نے اُس جگہ قیام کو اپنے دین کے لیے مضر خیال فرماکر ہجرت فرمائی۔ پس یہ عاشقانِ مجاز کے لیے نہایت اہم سبق ہے کہ اتنے بڑے شیخِ کامل ہو کر کس قدر احتیاط فرماتے تھے ۔ (گلستان)حکایت حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ جب حضرت امام محمدرحمۃ اﷲ علیہ کو پڑھاتے تھے تو اُن کے حسین ہونے کے سبب اُن کو پیچھے پشت کی جانب بٹھاتے تھے۔ جب داڑھی نکل آئی اور چراغ کی روشنی کے سائے میں اُن کی داڑھی نظر آئی تو حکم دیا اب سامنے آجاؤ۔ اﷲ اکبر! اولیاء اﷲ کی کیا شان ہوتی ہے اور کس درجہ وہ نفس کے شر سے محتاط ہوتے ہیں۔حکایت حضرت حکیم الامّت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ اپنے حجرۂتصنیف میں جب تفسیر بیان القرآن تحریر فرمارہے تھے کہ مولانا شبیر علی صاحب نے ایک لڑکے کو کسی کام سے بھیجا۔ حضرت والا اُس لڑکے کو دیکھتے ہی حجرے سے باہر آگئے اور اپنے بھتیجے مولانا شبیر علی صاحب سے فرمایا کہ خبردار! میرے پاس تنہائی میں کسی لڑکے کو مت بھیجا کرو۔ اور ارشاد فرمایا کہ اب میرے اِس عمل سے ان لوگوں کو سبق مل جاوے گا جو مجھے بزرگ اور حکیم الامّت اور کیا کیا سمجھتے ہیں۔ (یعنی جب میں اِس قدر احتیاط کرتا ہوں تو اُن کو کس قدر محتاط ہونا چاہیے۔)