روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
﷽مقالۂمُفیدَہ ضرورتِ تصوف .....ضرورتِ مرشد .....محبّتِ مرشد تصوف کے مسائل کو حضرت حکیم الامّت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے ’’مسائل السلوک‘‘ اور ’’التشرف‘‘ اور ’’التکشف‘‘ میں ڈیڑھ ہزار آیاتِ قرآنی اور دو ہزار احادیثِ نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم سے استنباط فرمایا ہے اور حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب دامت برکاتہم نے مولانا منظور نعمانی صاحب دامت برکاتہم کو اپنے ایک مکتوب میں مسائلِ تصوف کے دلائل کے سلسلے میں کتبِ مذکورہ کی طرف مراجعت کا مشورہ دیا ہے۔ اس مقالے میں چند صفحات پر مشتمل جو ضروری باتیں تحریر کی جارہی ہیں ان میں اپنے اکابر کی جن کتب سے احقر نے استفادہ کیا ہے اُن کے نام یہ ہیں:’’تصوف اور نسبتِ صوفیا‘‘ مصنفہ مولانا شاہ وصی اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ، ’’تذکرہ شاہ فضلِ رحمٰن‘‘ مصنفہ حضرت مولانا ابو الحسن علی میاں،’’ کمالاتِ اشرفیہ‘‘ ملفوظاتِ حضرت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ۔ملّائے خشک و ناہموار نہ باشی حضرت مولانا شاہ وصی اللہ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنی کتاب ’’تصوف و نسبتِ صوفیا‘‘ میں تحریر فرمایا ہے کہ حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ کے والد ماجد نے ان کو ہدایت کیتھی کہ مُلّائے خشک و ناہموار نہ باشی۔ چناں چہ عمر بھر اُن کے ایک ہاتھ میں جامِ شریعت اور دوسرے ہاتھ میں سندانِ عشق رہا۔ شیخ سیف الدین رحمۃ اﷲ علیہ نے اُن میں عشقِ حقیقی کے وہ جذبات پھونک دیے تھے جو آخر عمر تک اُن کے قلب و جگر کو گرماتے رہے۔(حیاتِ شیخ عبدالحق محدث دہلوی، ص:۸۸)