روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ہے، اسے اپنے کام کے دوران میں بعض اوزاروں کو پتھر پر گھسنے کی ضرورت بھی پیش آتی ہے تاکہ اوزار کے تیز ہوجانے کے بعد اس سے صحت اور تیزی کے ساتھ کام لے، اب یہ بتایئے کہ بڑھئی جب اوزار کو تیز کررہا ہوتا ہے اس وقت دروازہ تو وہ نہیں بناتا ہے لیکن اس کو اس وقت کی مزدوری ملے گی یا نہیں؟ پوچھنے والے نے جواب دیا، ہاں ضرور ملے گی۔ پھر حضرت گنگوہی رحمۃاﷲ علیہ نے فرمایا: جب ایک بڑھئی کو اوزار تیز کرنے کے وقت کی مزدوری ملے گی، اور یہ وقت مزدوری ہی میں شمار ہوگا، منہانہ کیا جائے گا، اسی بنیاد پر کہ اوزار کو تیز اس لیے کیا جارہا ہے کہ آیندہ اسی سے کام لے گا، تو سوچئے کہ ایک عالم بھی تو اسی لیے سوتا ہے تاکہ سونے کے بعد اس کی تھکن اور اضمحلال دور ہو اور نشاط، مستعدی اور چاق و چوبندی کے ساتھ دین کی خدمت کرسکے، اس صورت میں اس کا سونا کیوں نہ عبادت قرار پائے اور اللہ تعالیٰ کے یہاں اس کی مزدوری کیوں کاٹی جائے، جب کہ اللہ کے بندے کے یہاں ایک بڑھئی کی مذکورہ بالا صورت میں مزدوری نہیں کٹتی ہے۔یہ تقریر بھی احقر نے اپنے مرشد پھولپوری رحمۃاﷲ علیہ سے سنی تھی۔ ۸؍جمادی الاولیٰ ۱۳۹۷ھ مطابق۲۷؍اپریل ۱۹۷۷ءزمین کی شہادت فرمایاکہجب حشر برپا ہوگا، اس دن زمین کے پیٹ اور پیٹھ کی ساری چیزیں ظاہر ہوجائیں گی۔ مُردے، سونا، چاندی اور دیگر جو بھی دفینے اور معدنیات زمین کے اندر ہیں، اس کے لیے آپس میں لڑتے جھگڑتے ہیں، خون خرابہ ہوتا ہے، لیکن اس دن یہ باہر پڑے ہوں گے اور کوئی نظر اٹھا کر دیکھنے والا نہ ہوگا اور سب جان لیں گے یہ کس قدر بے حقیقت ہیں۔ اسی طرح مؤمن اور کافر ہر انسان سے جو بھی اچھا عمل یا بُرا عمل صادر ہوتا ہے، وہ زمین ہی پر ہوتا ہے۔ آج یہ زمین بے زبان ہے، لیکن حشر کے دن قادرِ مطلق کے حکم سے زمین میں قوتِ گویائی آجائے گی، یعنی ساکت، ناطق ہوجائے گی۔ اور چھوٹے بڑے اچھے بُرے، ہر ہر واقعے کی پوری پوری شہادت پیش کرے گی۔ گویا آج یہ زمین زندگی کے تمام اقوال وافعال اور حرکات و سکنات کو جوں کا