روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
گرجواں بھی ہے تو میرا پیر ہے فرمایاکہشیخ کے لیے یہ ضروری نہیں کہ وہ معمر اور سن رسیدہ ہو، ایک جواں سال بھی شیخ اور پیر ہوسکتا ہے۔ شیخ سعدی رحمۃاﷲ علیہ کا مشہور مقولہ ہے: ’’بزرگی بہ عقل است نہ بہ سال‘‘ یعنی بزرگی کا حقیقی معیار عقل ہے نہ کہ سال۔ اس لحاظ سے اس شخص کی عمر کم ہوگی جو عقل وہنر، علم ومعرفت اور تقویٰ وطہارت میں کمتردرجہ رکھتا ہے، اور اس شخص کی عمر زیادہ ہوگی جو ان اعتبارات سے درجۂکمال پر فائز ہے۔ کتنے صحابہ رضی اﷲ عنہم تھے جو سن میں آں حضرت صلی اﷲ علیہ وسلم سے بڑے تھے، لیکن اس کے باوجود وہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو اپنامعلّمِ اکبر اور مرشدِاعظم بنائے ہوئے تھے، سن کی کمی زیادتی اور فرق وامتیاز نے کبھی بھی ان کی منزلِ علم ومعرفت کھوٹی نہیں کی۔ ایک واقعہ یاد آیا جس کا تعلق حضرت مرزا جانِ جاناں رحمۃاﷲ علیہ سے ہے، لکھا ہے کہ دہلی میں ایک بوڑھا شخص ان سے بیعت ہوا جب کہ یہ ابھی جوان تھے، لوگوں کو معلوم ہوا تو عار دِلانے لگے کہ تم کس جوان سے مرید ہوگئے، کیا وہ تمہاراپیر بھی بن سکتا ہے؟ وہ بوڑھا شخص ان تمام باتوں کو صبروسکون کے ساتھ سنتا رہا، چوں کہ اسے حضرت جانِ جاناں رحمۃاﷲ علیہ کے کمالات اور گو نا گوں خصوصیات سے واقفیت تھی، اور دل اس کا ان کے دامِ محبت میں گرفتار ہوچکا تھا اس کے پیشِ نظر اس نے ایک برجستہ شعر کہا ؎ جس کے دردِ دل میں کچھ تاثیر ہے گر جواں بھی ہے تو میرا پیر ہے ۵؍جمادی الاولیٰ ۱۳۹۷ھ مطابق۲۴ ؍اپریل ۱۹۷۷ءروحانی اور اخلاقیمرض کے علاج کی فکر فرمایاکہ اگر آپ کے اندر کوئی روحانی اور اخلاقی مرض ہو تو اسے معمولی نہ سمجھیے۔ ممکن ہے آہستہ آہستہ یہ مرض بڑھ کر آپ کی روحانی اور اخلاقی زندگی