روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
چین کی نگری فرمایاکہآج لوگ سمجھتے ہیں کہ چین بیوی میں ہے، اولاد میں ہے، دوست و احباب میں ہے، مال و دولت میں ہے، حکومت وسلطنت میں ہے، زمین و جائیداد میں ہے، تجارت وملازمت میں ہے، لیکن سب جانتے ہیں اور سب کا تجربہ ہے کہ ان چیزوں میں چین تلاش کرنے والے بے چین ہیں، ان کو سکون وقرار نہیں، اس بھری دنیا میں ان کا دل بڑا اُجڑا سا ہے، پھر آخر ایک انسان چین کہاں اور کس طرح پاسکتا ہے اس کا جواب قرآن نے یہ دیا ہے: اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ تَطۡمَئِنُّ قُلُوۡبُہُمۡ بِذِکۡرِ اللہِ ؕ اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ؎ وہ لوگ جو ایمان لائے ان کے دل اللہ کی یاد سے چین پاتے ہیں، سن لو! اللہ کی یاد ہی سے دل چین پاتے ہیں۔ یعنی دنیا کی کسی چیز میں چین نہیں ہے، چین کی نگری تو اس دل میں بسی ہوئی ہوتی ہے جس دل کو تعلق مع اللہ ہوتا ہے اور جو دل اللہ کے ذکر اور اللہ کی یاد سے کسی لمحہ غافل نہیں رہتا۔ فرمایاکہ دنیا کی ہر چیز فانی ہے، جب انسان یہاں کسی چیز سے اپنا دل جوڑ لیتا ہے تو اس کے فنا اور زائل ہوجانے کا خطرہ ہر وقت لگا رہتا ہے، ظاہر ہے ایسی صورت میں دل چین کیسے پاسکتا ہے؟ اللہ کی ذات چوں کہ باقی ہے، وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا، اس لیے جب کوئی شخص اللہ سے تعلق قائم کرلیتا ہے اور اسی کو اپنے دل میں بسالیتا ہے، اس کے ذکر سے اپنی زبان کو تر رکھتا ہے تو اس کی وجہ سے اس کے دل کو دوامِ سکون حاصل ہوجاتا ہے۔ ذکر اللہ کا نور ایسے شخص کے قلب سے ہر طرح کی دنیوی وحشت اور گھبراہٹ کو دور کردیتا ہے اور حقیقی اطمینان سے اسے ہمکنار کرتا ہے۔ ------------------------------