روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
۷) آسمان اور زمین، چاند و سورج اور ستاروں میں اور رات دن کے آنے جانے میں غور کرنا اور اپنے خالق اور مالک کو پہچاننا اور اُن کو حساب دینے کی فکر کرنا۔ساتواں باب حُبِّ جاہ اور خود پسندی حُبِّ جاہ اُس بیماری کا نام ہے جس میں آدمی اپنی شہرت کا طالب اور خواہش مند ہوتا ہے۔مخلوق میں بڑا بننے کا شوق بھی نہایت خطرناک مرض ہے اور اِسی بیماری کے سبب حق بات قبول کرنے سے محروم رہتا ہے۔ حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ آخرت کی بھلائیاں اُن ہی کے لیے مخصوص ہیں جو زمین پر رہ کر بڑائی اور فتنہ فساد نہیں چاہتے۔ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ دو بھیڑیے اگر بکریوں کے گلّے میں آپڑیں تو وہ اتنا نقصان نہ کریں گے جتنا مال اور جاہ کی محبت دیندار مسلمان کے دین کو نقصان کرتی ہے۔؎ شہرت کی آرزو یا خواہش حرام ہے ہاں اگر بدون چاہے کسی کو حق تعالیٰ ہی مشہور فرمادیں جیسا کہ اولیائے کرام اور بزرگانِ دین کی شہرت ہے تو حق تعالیٰ ہی اُن کی حفاظت فرماتے ہیں۔ کیوں کہ اُنہوں نے جاہ اور شہر ت چاہی نہ تھی صرف اﷲ تعالیٰ کی رضا کے لیے طاعت کی تھی اور جس حالت میں خدائے تعالیٰ نے رکھا راضی رہے، اِس سبب سے نہ وہ حُبِّ جاہ میں مبتلا ہوئے نہ حُبِّ مال میں۔ پس ولی کبھی مشہور ہوتا ہے لیکن مفتون نہیں ہوتا۔ (رسالۂ قشیریہ) حُبِّ جاہ کا مریض ہر وقت یہ چاہتا ہے کہ لوگ میری تعریف کیاکریں، اور اپنی تعریف سُن کر اُ س کا نفس خوب موٹا ہوجاتا ہے ؎ جانور فربہ شود از راہ ِ نوش آدمی فربہ شود از راہ ِ گوش ------------------------------