روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھارہے تھے، اس آیت کے سُنتے ہی خوف سے گھبراکر ہاتھ کھانے سے ہٹالیا اور عرض کیا:یارسول اللہ! ہمارے اعمال میں مثقال ذرّۂ شر کا موجود ہے۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مَنْ عَمِلَ مِنْکُمْ خَیْرًا فَجَزَا ئُہٗ فِی الْاٰخِرَۃِ وَمَنْ عَمِلَ مِنْکُمْ شَرًّا یَرَہٗ فِی الدُّنْیَا مُصِیْبَاتٍ وَ اَمْرَاضًا؎ تم میں سے جو شخص دنیا میں نیک عمل کرے گا اس کی جزاء آخرت میں پائے گا اور جو تم میں سے شر کرے گا دنیا میں مصائب اور امراض دیکھے گا۔ اور دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے صدیقِ اکبر رضی اﷲ عنہ سے فرمایا: کیا تم نے دنیا میں کوئی ناگوار اور مکروہ بات نہیں دیکھی؟ پس وہی مثاقیل ذرّۂ شر ہیں اور تمہاری نیکیوں کے ذرّات آخرت کے لیے جمع ہوگئے جو قیامت کے دن پورے پورے مل جاویں گے۔ عبارتِ روح یہ ہے: یَا أَبَابَکْرٍ اَرَأَیْتَ مَاتَرٰی فِی الدُّنْیَا مِمَّا تَکْرَہُ فَبِمَثَاقِیْلِ ذَرِّ الشَّرِّ وَیَدَّخِرُ لَکَ مَثَاقِیْلَ ذَرِّالْخَیْرِحَتّٰی تَوَفَّاہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ؎مثقالِ ذرّہ کیا ہے؟ اَلذَّرَّۃُ نَمْلَۃٌ صَغِیْرَۃٌ حَمْرَاءُ رَقِیْقَۃٌ ،یُقَالُ اِنَّہَا تَجْرِیْ اِذَا مَضٰی لَہَا حَوْلٌ، وَھِیَ عَلَمٌ فِی الْقِلَّۃِ ذرّہ چھوٹی چیونٹی سُرخ رنگ کی باریک جو ایک سال کے بعد چلتی ہے اور یہ قِلّت کا عَلَم ہے۔(یعنی انتہائی کم مقدار کا اظہار) ------------------------------