روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
جاتا جس وقت کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی جدائی میں فرمایا تھا :یٰۤاَسَفٰی عَلٰی یُوۡسُفَ ہائےیوسف افسوس !سُنتِ استرجاع کی تکمیل علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں: وَیُسَنُّ اَنْ یَّقُوْلَ بَعْدَ الْاِسْتِرْجَاعِ اَللّٰہُمَّ اٰجِرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْہَا۔ فَقَدْ اَخْرَجَ مُسْلِمٌ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ مَا مِنْ عَبْدٍ تُصِیْبُہٗ مُصِیْبَۃٌ فَیَقُوْلُ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ اَللّٰہُمَّ اٰجِرْنِیْ۔۔۔۔الخ اِلَّا اٰجَرَہُ اللہُ فِیْ مُصِیْبَۃٍ وَاَخْلَفَ لَہٗ خَیْرًا مِّنْہَا، قَالَتْ فَلَمَّا تُوُفِّیَ اَبُوْ سَلَمَۃَ قُلْتُ کَمَا اَمَرَنِیْ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاَخْلَفَ اللہُ تَعَالٰی لِیْ خَیْرًا مِّنْہُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اورمسنون یہ ہے کہ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَکے بعد یہ کہے اَللّٰہُمَ اٰجِرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاخْلُفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْہَا اے اللہ! مجھے اجر عطا فرما میری مصیبت میں اور اس سے بہتر کوئی نعمت مجھے عطا فرما۔ حضرت اُمِّ سلمہ رضی اﷲعنہاکہتی ہیں کہ میں نے سُنا کہ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کسی بندے کو مصیبت پہنچے اور وہ یہ دعا پڑھ لے یعنی اِنَّالِلہِ سے خَیْرًا مِّنْہَا تک تو حق تعالیٰ شانہٗ اس کو اجر عطا فرماتے ہیں اور اس سے بہتر نعمت عطا فرماتے ہیں۔ پس جب ابو سلمہ (ان کے شوہر) کی وفات ہوئی تو انہوں نے اس کو پڑھا اور حق تعالیٰ نے ان سے بہتر عطا فرمایا یعنی حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے نکاح ہوا ؎ یہ نصیب اللہ اکبر لوٹنے کی جائے ہے علّامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں: اُولٰٓئِکَ عَلَیۡہِمۡ صَلَوٰتٌ مِّنۡ رَّبِّہِمۡکو حق تعالیٰ شانہٗ نے جملہ اسمیہ سے بیان فرمایا ہے جس میں اشارہ ہے:اِنَّ نُزُوْلَ ذَالِکَ عَلَیْہِمْ فِی