روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
عرضِ احقر برائے حفاظتِ نظر مرتبہ: مرشدی و مولائی حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہمخلیفہ حضرت حکیم الامّت مجددالملّت مولانا محمد اشرف علی صاحب تھانوی قدس اﷲسرہٗ امَّا بعد!بدنگاہی کے مضرات اِس قدر ہیں کہ بسا اوقات اِن سے دُنیا اور دین دونوں تباہ و برباد ہیں۔ آج کل اِس مرض روحانی میں مبتلا ہونے کے اسباب بہت زیادہ پھیلتے جاتے ہیں اِس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اِس کی بعض مضرات اور اِس سے بچنے کا علاج مختصر طور پر تحریر کردیا جائے تاکہ اِس کی مضرات سے حفاظت کی جاسکے۔ چناں چہ حسب ذیل اُمور کا اہتمام کرنے سے نظر کی حفاظت بہ سہولت ہوسکے گی: ۱) جس وقت مستورات کا گزر ہو اہتمام سے نظر نیچی رکھنا۔ گو نفس کا تقاضا دیکھنے کا ہو۔ جیسا کہ اِس پر عارف ہندی حضرت خوا جہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ نے اِس طور پر متنبہ فرمایا ہے ؎ دین کا دیکھ ہے خطر اُٹھنے نہ پائے ہاں نظر کوئے بُتاں میں تو اگر جائے تو سرجھکائے جا ۲) اگر نگاہ اُٹھ جاوے اور کسی پر پڑ جاوے تو فوراً نگاہ کو نیچے کرلینا خواہ کتنی ہی گرانی ہو، خواہ دَم نکل جانے کا اندیشہ ہو۔ ۳) یہ سوچنا کہ بدنگاہی سے حفاظت نہ کرنے سے دُنیا میں ذِلّت کا اندیشہ ہے۔ طاعات کا نور سلب ہوجاتا ہے۔ آخرت کی تباہی یقینی ہے۔ ۴) بدنگاہی پر کم از کم چار رکعت نفل پڑھنے کا اہتمام اور کچھ نہ کچھ حسب گنجایش خیرات اور کثرت سے استغفار۔ ۵) یہ سوچنا کہ بدنگاہی کی ظلمت سے قلب ستیاناس ہوجاتا ہے اور یہ ظلمت بہت دیر میں دُور ہوتی ہے حتٰی کہ جب تک بار بار نگاہ کی حفاظت نہ کی جائے باوجود تقاضے