روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ہیں ان پر رفع درجات اور دیگران حکمتوں کے تحت مصائب آتے ہیں جو ہمارے اوپر مخفی ہیں، اور بچے پر مصائب اس کے درجے بلند کرنے کے لیے اور ماں باپ کا درجہ بلندکر نے کے لیے آتے ہیں۔حضورﷺ کا استغفار آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ میں اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتا ہوں دن میں سترّ بار سے زیادہ۔ ایک اور روایت میں فرمایا کہ سو بار استغفار کرتا ہوں۔ لیکن آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا یہ استغفار گناہ کے سبب نہ تھا کیوں کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم معصوم تھے بلکہ یہ استغفار آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا کمالِ معرفت عظمتِ الٰہیہ کے پیش نظر اپنے اعمال میں قصور محسوس کرنے کے سبب تھا اور اُمّت کو ترغیب دینے کے لیے تھا۔ (مشکوٰۃ ،باب الاستغفار) ملّاعلی قاری رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں: وَاسْتِغْفَارُہٗ لَیْسَ لِذَنْبٍ لِاَنَّہٗ مَعْصُوْمٌ بَلْ لِاعْتِقَادِ قُصُوْرِہٖ فِی الْعُبُوْدِیَّۃِ عَمَّا یَلِیْقُ بِحَضْرَۃِ ذِی الْجَلَا لِ وَالْاِکْرَامِ وَحَثٍّ لِلْاُمَّۃِ عَلَی التَّوْبَۃِ وَالْاِسْتِغْفَارِ فَاِنَّہٗ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَعَ کَوْنِہٖ مَعْصُوْمًا وَکَوْنِہٖ خَیْرَ الْمَخْلُوْقَاتِ اِذَا اسْتَغْفَرَ وَتَابَ اِلٰی رَبِّہٖ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ اَکْثَرَ مِنْ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً فَکَیْفَ بِالْمُذْنِبِیْنَ؎توبہ اور استغفار کے بعد مستغفر اور تائب کو عار دلانا جو شخص توبہ کرلے،اس کو اس کے ماضی کے اُن گناہوں پر شرمندہ کرنا، طعنہ دینا اور تحقیر کرنا حرام ہے جن سے اُس نے توبہ کی ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: ------------------------------