روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حضراتِ مشایخ کرام کا ارشاد سالک کے لیے عورتوں اور لڑکوں سے اختلاط میل جول نہایت زہرِ قاتل ہے کیوں کہ ذِکر کی برکت سے اس کا دل نرم ہوجاتا ہے اور طبیعت میں لطافت بھی بڑھ جاتی ہے پس اُنہیں حُسن کا ادراک اور احساس زیادہ ہوتا ہے، اس لیے اکثر شیطان جب گمراہی کے ہرراستے سے مایوس ہوجاتا ہے تو صوفیوں کوحسین لڑکوں اور عورتوں کے چکر میں لانے کی کوشش کرتا ہے اس لیے سالکین کو لڑکوں اور عورتوں سے بہت ہی احتیاط اور بہت ہی دُوری کا اہتمام رکھنا چاہیے۔ اور اگر لڑکوں کی طرف یا عورتوں کی طرف بدنگاہی یا میلان شدید محسوس ہوفوراً مرشد سے رجوع کریں۔حکایت ایک بار حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا کہ اے خدا !تجھ سے ملاقات کی کیا صورت ہے۔ ارشاد ہوا دَعْ نَفْسَکَ وَتَعَالَاپنے نفس کو چھوڑ دو اورآجاؤ ؎ تو خود حجاب خودی حافظ از میاں برخیز اے حافظ! تو خود ہی حجاب ہے تو ہی درمیان سے اُٹھ جا۔ ۷) یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ ﴿۱۹﴾ ؎ اور حق تعالیٰ جانتے ہیں آنکھوں کی چوریوں کو اور ان کو بھی جو سینوں میں پوشیدہ ہیں۔ فائدہ:اِس آیت سے سبق ملتا ہے کہ بدنگاہی کرتے وقت یا دل میں گناہوں کے تصورات اور خیالات سے پوشیدہ لطف لیتے وقت یہ دھیان بھی ہونا چاہیے کہ حق تعالیٰ ہماری ان بےہودہ اور ذلیل حرکتوں سے آگاہ ہیں ؎ چوریاں آنکھوں کی اور سینوں کے راز جانتا ہے سب کو تو اے بے نیاز اس استحضار اور دھیان سے ندامت و شرمندگی ہوگی اور فوراً توبہ و استغفار کی توفیق ہوگی ------------------------------