روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
اصلاح الغیبۃ یعنیغیبت کے نقصانات اور اُس کاعلاج مرتّبہ:مرشدی و مولائی حضرت مولانا الحاج شاہ ابرار الحق صاحب مدظلہم العالی ناظمِ مجلس دعوۃ الحق ہردوئی آج کل غیبت کا بہت زور ہے حالاں کہ یہ اِیسی بُری عادت ہے جس سے دُنیا ودین دونوں کی رسوائی و خرابی کا قوی اندیشہ ہے اس لیے بعض احباب کی خواہش پر مختصر طور پر اِس کے کچھ نقصانات اور اِس کا علاج بزرگوں کی کتب و ارشادات سے مرتب کرکے شایع کیا جا رہا ہے۔ اِن باتوں کو بار بار سوچنے سے اور اِن پر عمل کرنے سے ان شاء اﷲ!اِس مرض کا ازالہ ہوجائے گا اور اِس سے حفاظت رہے گی: ۱) غیبت کا ضرر و نقصان یہ ہے کہ اِس سے افتراق پیدا ہوتا ہے اور افتراق سے مقدمہ بازی لڑائی جھگڑے سب کچھ ہوتے ہیں اور اتفاق کے اندر جو مصالح و منافع ہوتے ہیں افتراق کی صورت میں اُن سے محرومی ہوجاتی ہے۔ ۲) غیبت کرنے کے ساتھ ہی قلب میں ایسی ظلمت پیدا ہوتی ہے جس سے سخت تکلیف ہوتی ہے جیسے کسی نے گلا گھونٹ دیا ہو جس کے دل میں ذرا بھی حس ہو اُس کو یہ بات محسوس ہوتی ہے۔ ۳) غیبت کرنے سے دین و دُنیا دونوں کا نقصان ہوتا ہے۔ دُنیا کا نقصان یہ ہے کہ جس کی غیبت کی ہے وہ اگر سُن پاوے تو غیبت کرنے والے کی فضیحت کر ڈالے گا، اگر بس چلے تو بُری طرح سے خبر لے گا۔ دین کا نقصان یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ کی ناراضگی گویا سامانِ دوزخ ہے۔