روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
رائے عالی حضرت اقدس شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا صاحب کاندھلوی دامت برکاتہم بِاسْمِہٖ سُبْحَانَہٗ عنایت فرمائے مولانا حکیم محمد اختر صاحب سلّمہٗ بعد سلام مسنون۔ آپ کی دو کتابیں’’معارفِ مثنوی‘‘ اور’’ دُنیا کی حقیقت‘‘ پہنچ کر موجبِ منّت ہوئیں۔ اس سے بہت مسرّت ہوئی کہ آپ کا تعلق اوّلاً مولانا پھولپوری رحمۃاﷲ علیہ سے اور آخراً مولانا ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم سے ہے، اللہ تعالیٰ دونوں کے فیوضوبرکات سے مالا مال فرمائے، اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدیہ سنیّہ کا دونوں جہان میں بہترین بدلہ عطا فرمائے۔ یہ دونوں کتابیں سُن بھی لیں۔ مضامین ماشاء اللہ بہت اچھے ہیں۔ دل پر اثر کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی مساعی کو قبول فرمائے،صدقۂجاریہ بنائے، ’’معارفِ شمس تبریز‘‘ کی طباعت کا بھی جلدازجلد انتظام فرمائے اور لوگوں کو ان معَارف سے زیادہ سے زیادہ متمتع فرمائے۔ آپ کی دیگر تالیفات کی قبولیت کے لیے دُعاکرتا ہوں اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ ذخیرۂ آخرت بنائے اور اپنے وقت پر حُسنِ خاتمہ کی دولت سے نوازے۔ محمدزکریا کاندھلوی مدینہ طیبّہ ۱۱؍مئی ۱۹۷۶ءرائے عالی حضرت مولانا محمدیوسف صاحب بِنّوری دامت برکاتہم بِسم اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم برادرم محترم جناب مولانا حکیم محمداختر صاحب کی تالیفِ لطیف’’معارفِ مثنوی‘‘ پڑھ کر موصوف سے اتنی عقیدت ہوئی جس کا مجھے تصور بھی نہ ہوسکتا تھا۔ فارسی و اُردو میں قدرتِ شعر،حسنِ ذوق، پاکیزگیِ خیالات اور دردِ دل کا بہترین مرقع ہے۔ اب موصوف نے ’’دیوانِ شمس تبریز‘‘ جو عارفِ رومی متکلم کے شیخ ہیں ان کے