روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ہے۔چڑیوں کی آواز کی نقل کرلینے سے یہ لازم نہیں آتا کہ تو اُن کے ضمیراور قلبی حالات سے بھی باخبر ہوگیا۔ حضرت حکیم الامّت رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں چوں کہ بدون رہبر کامل کے اصلاحِ اخلاق ناممکن ہے اور اصلاحِ نفس فرض ہے پس حصولِ فرض کا مقدمہ یعنی ذریعہ بھی فرض ہوتا ہے اور یُزَکِّیْھِمْمیں فعل تزکیہ اس کی تائید کرتا ہے کہ مُزَکِّیْ کی ضرورت ہے۔تزکیہ فعل متعدی ہے جو صرف اپنے فاعل پر تمام نہیں ہوجاتا یعنیمُزَکِّی بھی ہو مُزَکیّٰ بھی ہو اور تزکیہ بھی ہو جیسے مربہ بدون مُربی کے نہیں بنتا۔ اب اگر آملہ کا مربہ چاندی کے ورق کے ساتھ کوئی تقویتِ قلب کے لیے کھائے تو وہ آملہ جو غیر مربہ ہے اگر وہ بھی ہمسری کا دعویٰ کرتے ہوئے مطالبہ کرے کہ ہمارے اوپر بھی چاندی کا ورق لگاؤ اور ہمارے ساتھ بھی وہی اعزازی برتاؤ کرو تو آپ کیا جواب دیں گے۔ پس وہ علماء جو بزرگوں کے صحبت یافتہ اور تربیت یافتہ ہوتے ہیں اُن کی شانِ نسبت اور شانِ مقبولیت کو اسی طرح قیاس کرلیا جاوے۔ حضرت شاہ فضلِرحمٰن صاحب رحمۃاﷲ علیہ اپنے مرشد رحمۃ اﷲ علیہ کی محبت میں یہ دو شعر پڑھا کرتے تھے ؎ اے شہہ آفاق شیریں داستاں باز گو از من نشان بے نشاں صرف نحو و منطقم را سوختی دردلم عشقِ خدا افروختی اے شاہ محمد آفاق شیریں داستاں! مجھ سے حق تعالیٰ شانہٗ کے قرب کی باتیں کیجیے۔ آپ نے ہمارے صرف و نحو اور منطق کے پندار کو جلا کر ہمارے قلب میں حق تعالیٰ کا عشق روشن کر دیا۔حکایت حضرت شیخ الہند احقر سے حضرت مفتی محمود حسن صاحب گنگوہی صدر مفتی دیو بند نے فرمایا کہ حضرت شیخ الہند رحمۃاﷲ علیہ ہر جمعہ کو دیو بند سے اپنے شیخ و مرشد حضرت گنگوہی