روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
سے ہوتا ہے اُس کے اندر برکت ہوتی ہے بلکہ بعض وقت کرامت کے طور پر وہ نسخہ تیر بہدف ہوتا ہے، اور اولیاء سے کرامت کا صدور ثابت بالنصوص ہے۔حکایت ایک شخص نہایت بدکار، بدنظر تھا اور شہوت کے گناہوں میں دن رات غرق تھا پھر کسی اﷲ والے سے اصلاحِ نفس کی توفیق ہوئی۔ پہلے اُن کو سب بُرا کہتے تھے ذلیل پھرتے تھے اور اصلاح و حصولِ تقویٰ کے بعد وہی مخلوق اُن کی عزت کرنے لگی۔ اُن سے دُعا کرانے لگی کیوں کہ جس نہر میں پانی آجاتا ہے اُس کی شان ہی اور ہوتی ہے۔ دُور سے اُس کے قرب کی ٹھنڈک بتا دیتی ہے کہ یہ پانی سے لبریز نہر ہے، برعکس جو نہر خالی اور خشک ہو وہاں خاک اُڑتی ہے ۔ اِسی طرح جو دل حق تعالیٰ کی محبت کے درد سے خالی اور محروم ہوتا ہے وہ اُجڑا ہوا ویرانہ ہوتا ہے صحرائے خشک ہوتا ہے اور جس دل میں حق تعالیٰ کا خاص نور آجاتا ہے وہ تعلق مع اﷲ کی برکتوں سے ہرا بھرا اور گلستاں ہوتا ہے اُس کے اندر وہ سکون ہوتا ہے جو سلاطین کو بھی خواب میں میسر نہیں۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ نے بیان فرمایا ہے ؎ باز آمد آبِ من در جوئے من باز آمد شاہِ من در کوئے من میری نہر میں پھر میرا پانی آگیا اور میری گلی میں پھر میرا شاہ آگیا۔ بہرحال تقویٰ کی برکت سے اُن صاحب کی وہی مخلوق عزت کرنے لگی جو اُن کے فسق و فجور سے اُن کو ذلیل سمجھتی تھی اور اُن پر تبصرہ کیا کرتی تھی، اور یہ چوں کہ ولی ہونے والے تھے اِس لیے کہا کرتے تھے ؎ میرے حال پر تبصرہ کرنے والو تمہیں بھی اگر عشق یہ دن دکھائے ایک دن وہ بھی آیا کہ اُن کو اُن کے شیخِ کامل نے اجازتِ بیعت بھی عطا کردی اور اُن سے