روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
مولانا رومی کا ارشاد صبر بگزید ندو صدیقیں شدند صبر سے ایمان کی ترقی اس قدر ہوتی ہے کہ مؤمن صدیق ہوجاتا ہے اور حضرت حکیم الامّت رحمۃاﷲ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ سالک کو مجاہدۂ اختیاریہ سے تو عُجب بھی پیدا ہوسکتا ہے لیکن مجاہدۂ غیر اختیاریہ جو مصائب وغیرہ آجاتے ہیں ان سے تو شکستگی ہی شکستگی پیدا ہوتی ہے۔ اس لیے مشایخ کا ارشاد ہے کہ مجاہدۂ اضطرار یہ انفع ہے مجاہدۂ اختیاریہ سے۔ البتہ ہم ضعیف ہیں عافیت ہی طلب کرتے رہنا چاہیے جیساکہ حدیث میں مصرّح ہے کہ بلاء نہ مانگو عافیت مانگو اور پھر حق تعالیٰ شانہ ٗکی طرف اُمور کو تفویض کردے۔صدیق کا ایمان کتنا قوی ہوتا ہے؟ علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ صدیق کی تفسیر میں بیان فرماتے ہیں: اَلَّذِیْ لَایَتَغَیَّرُ بَاطِنُہٗ مِنْ ظَاہِرِہٖ۔جس کا باطن اس کے ظاہری ماحول سے متأثر نہ ہو۔اَلَّذِیْ لَا یُخَالِفُ قَالُہٗ حَالَہٗ۔جس کا قال اس کے حال کے مخالف نہ ہو۔ اَلَّذِیْ یَبْذُلُ الْکَوْنَیْنِ فِیْ رِضَا مَحْبُوْبِہٖ تَعَالٰی شَانُہٗ ؎ جو دونوں جہاں اپنے محبوبِ حقیقی پر فدا کردے۔ خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ نے خوب فرمایا ؎ دونوں عالم دے چکا ہوں مے کشو یہ گراں مے تم سے کیا لی جائے گی ------------------------------