روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
شان رحمۃ الغفار فِیْ قبُوْل التّوبۃ والاسْتغفار استغفارو توبہ استغفار مغفرت طلب کرنا۔ غفر کے معنیٰ سَتر ہے۔ غَفَرَ یَغْفِرُ بہ معنیٰ سَتَرَ یَسْتُرُ۔ اللہ تعالیٰ جس کے گناہ معاف فرمادیتے ہیں اس کے گناہ کو دُنیا اور آخرت میں چُھپادیتے ہیں یعنی غفاریت کے ساتھ ساتھ ستّاریت کا بھی ظہور ہوتا ہے۔ ملّاعلی قاری رحمۃاﷲ علیہ باب الاستغفار میں رقم طراز ہیں: وَالْمَغْفِرَۃُ مِنْہُ تَعَالٰی لِعَبْدِہٖ سَتْرُہٗ لِذَنْبِہٖ فِی الدُّنْیَا بِأَنْ لَّایَطَّلِعَ عَلَیْہِ اَحَدٌ ،وَفِی الْاٰخِرَۃِ بِأَنْ لَّا یُعَاقِبَہٗ عَلَیْہِ؎ مغفرت کا مفہوم حق تعالیٰ کی طرف سے بندے پر یہ ہے کہ اس کے گناہ کو دنیا میں چھپالیں اس طرح سے کہ کسی کو بھی مطلع نہ کریں اور آخرت میں اس پر سزا نہ دیں۔تعریفِ توبہ علّامہ طیبی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ توبہ شریعت کی اصطلاح میں گناہ کو اس کے بُرا ہونے کے سبب ترک کرنا، اور اپنی اس کوتاہی اور خطا پر شرمندہ ہونا اور آیندہ کے لیے عزم کرنا کہ اب یہ گناہ نہ کریں گے اور اس خطا کی تلافی کرنا۔ شارحِ مسلم علّامہ نووِی رحمۃاﷲ علیہ نے اتنا اضافہ اور کیا ہے کہ اگر وہ گناہ بندوں کے حقوق سے متعلق ہے تو اس ظلم کو معاف کرائے اور حق ادا کرے اور اگر ------------------------------