روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
میں نورِ ہدایت اور ولایت کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔ حضرت عارف رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ ور بعقل ادراک زیں ممکن بُدے قہر نفس از بہر چہ واجب شدے اگر عقل سے معیتِ خاصہ اور ایمان کامل کی دولت ملتی تو حق تعالیٰ نفس پر مجاہدے کی تکلیف کیوں واجب فرماتے: وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؎ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ جو لوگ ہمارے راستے میں مجاہدہ اور تکلیفیں اُٹھاتے ہیں ہم اُن کے لیے اپنی راہیں کھول دیتے ہیں۔ نواں انعام:یہ ملتا ہے کہ حضرت سلطان بلخی رحمۃ اﷲ علیہ جنہوں نے سلطنتِ بلخ راہِ حق میں لٹا کر فقیری اختیار کی تھی اور دیگر ایسے اولیاء اﷲجنہوں نے تخت و تاجِ شاہی کو خدائے پاک کی محبت میں خیرباد کہہ کر حق تعالیٰ کی راہ میں بلند مقام حاصل کیا تھا۔حکایت حضرت سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ نے جب سلطنتِ بلخ چھوڑ کر غارِ نیشاپور میں عبادت و مجاہدات شروع کیے تو جنگل میں جنّت سے کھانا آنے لگا جس سے سارا جنگل خوشبو سے مہک جاتا تھا۔ اُسی جنگل میں ایک گھاس کھودنے والے نے اپنا پیشہ ترک کرکے فقیری لے رکھی تھی، اُس کو بارہ سال سے دو روٹی اور چٹنی خدائے پاک کی طرف سے آیا کرتی تھی اُس فقیر کو بڑا رنج ہوا اور شیطان نے اُس کو بہکایا کہ دیکھ تیری کیا قدر ہے اور اِس نئے فقیر کی کیا قدر ۔ اﷲ میاں نے ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔یہ دل میں ایسی نامناسب باتیں سوچ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ او بے ادب او ناشکرے! جا اپنی کھرپی اُٹھا جس سے گھاس کھودا کرتا تھا اور اپنی جھولی سنبھال ------------------------------