روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
سے محبت فرماتے ہیں اس کو گناہ کی نجاست میں ناپاک اور آلودہ نہیں رہنے دیتے، توفیقِ توبہ عنایت فرماکر پاک کردیتے ہیں۔ لِیَتُوْبُوْاتاکہ توفیقِ توبہ سے توبہ کرلیں۔اور احقر توفیق کی تعریف آگے ذکر کررہا ہے۔ اِنَّ اللہَ ہُوَالتَّوَّابُ الرَّحِیْمُ ؎ اَلتَّوَّابُ:ہُوَالْمُبَالِغُ فِیْ قَبُوْلِ التَّوْبَۃِ لِمَنْ تَابَ وَلَوْعَادَ فِی الْیَوْمِ مِأَۃَ مَرَّۃٍ حق تعالیٰ توبہ قبول فرمانے والے ہیں جو توبہ کرے اگرچہ دن میں سو مرتبہ اس کی توبہ ٹوٹ جاوے۔( بشرط ندامت اور عزم علی التقویٰ) اَلرَّحِیْمُ:اَلْمُتَفَضِّلُ عَلَیْہِمْ بِفُنُوْنِ الْاٰلَاءِ مَعَ اسْتِحْقَاقِہِمْ لِاَفَانِیْنِ الْعِقَابِ؎بندوں پر مختلف اقسام کی عنایات سے مہربانی فرمانے والے باوجودیکہ وہ مختلف انواع کی سزاؤں کے مستحق تھے۔صفتِ رحمٰن اور صفتِ رحیم کا فرق رحمۃ الرحمٰن: قَدْ تَمْزُجُ بِالْأَلَمِ کَشَرْبِ الدَّوَاءِ الْکَرْہِ الطَّعْمِ وَالرَّائِحَۃِ فَاِنَّہٗ اِنْ کَانَ رَحْمَۃً بِالْمَرِیْضِ لٰکِنْ فِیْہِ مَالَا یُلَائِمُ طَبْعُہٗٗ رحمٰن کی رحمت کبھی کچھ تکلیف کے ساتھ مل جاتی ہے جیسے بدمزہ اور ناگوار دوا کا پینا پس یہ دوا مریض کے لیے اگرچہ رحمت ہے لیکن طبیعت کو کلفت بھی ہے۔ رحمۃ الرحیم:لَا یُمَازِجُہَا شَوْبٌ فَہِیَ مَحْضُ النِّعْمَۃِ وَلَا تُوْجَدُ اِلَّاعِنْدَ اَھْلِ السَّعَادَاتِ الْکَامِلَۃِ، اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا سُعَدَاءَ الدَّارَیْنِ بِحُرْمَۃِ سَیِّدِ الثَّقَلَیْنِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؎ ------------------------------