روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
غیظ اور غضب کا فرق رُوح المعانی میں علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ غیظ وغضب کا فرق یہ ہے کہ غضب کے ساتھ یقینی انتقام کا ارادہ ہوتا ہے اور غیظ کے لیے ایسا نہیں ہے۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ غیظ وغضب دونوں لازم وملزوم ہیں۔ مگر غضب کی نسبت حق تعالیٰ کے ساتھ درست ہے اور غیظ کی نسبت نہیں۔وَ الۡکٰظِمِیۡنَ الۡغَیۡظَکی تفسیر اَلْمُتَجَرِّعِیْنَ لِلْغَیْظِ الْمُمْسِکِیْنَ عَلَیْہِ عِنْدَ امْتِلَاءِ نُفُوْسِہِمْ مِنْہُ فَلَایُنْقِمُوْنَ مِمَّنْ یُّدْخِلُ الضَّرَرَعَلَیْہِمْ وَلَا یُبْدُوْنَ لَہٗ مَا یَکْرَہُ بَلْ یَصْبِرُوْنَ عَلٰی ذٰلِکَ مَعَ قُدْرَتِہِمْ عَلَی الْاِنْفَاذِ وَالْاِنْتِقَامِ وَہٰذَا ہُوَ الْمَمْدُوْحُ؎ غصّہ اور غیظ کا تلخ گھونٹ پی جاتے ہیں اور اس کو پوری طرح ضبط کرتے ہیں جس وقت کہ ان کے نفوس غیظ سے بالکل بھر جاتے ہیں، پس نہیں بدلہ لیتے اس شخص سے جوان کو نقصان پہنچاتا ہے اور نہ ظاہر کرتے ہیں اپنی تکلیف کو بلکہ وہ انتقام لینے کی قدرت رکھتے ہوئے بھی صبر کرتے ہیں اور یہی مقام قابلِ مدح ہے۔غصہ اور غضب اور غیظ کو ضبط کرنے پر انعامات اوربشارتیں احادیثِ نبوی کی روشنی میں علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ نے اپنی تفسیر میں اس مقام پر چند حدیثوں کی روایات نقل فرمائی ہیں:حدیث نمبر۱ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوْعًا مَنْ کَظَمَ غَیْظًا وَہُوَ یَقْدِرُ عَلٰی اِنْفَاذِہٖ مَلَأَ اللہُ ------------------------------