روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ان معمولات پرعمل کرنے میں خواہ نفس کو کتنی ہی مشقّت معلوم ہو محبوبِ حقیقی تعالیٰ شانہٗ کی رضا کے لیے سب برداشت کر لے۔ چند دن کے بعد وہ انعامات قلب و روح کو محسوس ہوں گے جو ہر وقت روح پر وجد طاری رکھیں گے اور ان شاء اﷲتعالیٰ ایسا معلوم ہوگا کہ کوئی دوزخی زندگی جنّتی زندگی سے تبدیل ہو گئی ؎ نیم جاں بستاند و صد جاں دہد انچہ در و ہمت نیاید آں دہد شاہِ جاں مر جسم را ویراں کند بعد ویر انیش آباد اں کند اللہ تعالیٰ آدھی جان لے کر سو جانیں دیتے ہیں اور اتنا کچھ عطا فرماتے ہیں جو بندے کے وہم وگمان میں بھی نہیں آسکتا۔ اللہ تعالیٰ پہلے بندے کی جان کو اپنے حکم کے آگے ویران کرکے پھر اسے آباد کرتے ہیں۔ اب دُعا کرتا ہوں کہ حق تعالیٰ اس خدمت کو قبول فرماویں اور اس دستورالعمل کو اپنے بندوں کے لیے رذائلِ نفس سے خلاصی کا بہترین دستور بنادیں اور ہم سب کو اس دستورالعمل کے مطابق اہتمامِ عمل کی توفیق عنایت فرمائیں۔ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّابِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ’’خلاصۂ دَستورُ العمل‘‘ برائے یادداشت ۱)دو رکعت نفل توبہ کی نیت سے۔ پھر استغفار بلوغ سے اِس وقت تک کے معاصی سے اور دورکعت نفل حاجت کی نیت سے۔ پھرتزکیۂ نفس کی دُعا کرے ۔ (10منٹ) ۲)جس قدر ہوسکے تلاوت۔ اگر استحضارِ معانی کے ساتھ ہو تو بہتر ہے۔ ۳) ذِکر نفی و اثبات لَاۤاِلٰہَ اِلَّااللہ ۱۰۰ ؍مرتبہ اور ۱۰۰ ؍مرتبہ اللہ اللہ کا ذِکر اس طرح کریں کہ زبان اور قلب سے ساتھ ساتھ اﷲ نکل رہاہے ۔ جہر خفیف یعنی ہلکی آواز ہو کہ خود سُن سکے اور آواز میں درد و گریہ کی ہلکی آمیزش کرے اگرچہ بہ تکلف کرنا پڑے۔