روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حفاظتِ نظر اما بعد! بدنگاہی کی مضرات اس قدر ہیں کہ بسا اوقات ان سے دنیا اور دین دونوں ہی تباہ وبرباد ہیں۔ آج کل مرضِ روحانی میں مبتلا ہونے کے اسباب بہت زیادہ پھیلتے جاتے ہیں۔ اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اس کی بعض مضرات اور اس سے بچنے کا علاج مختصر طور پر تحریر کردیا جائے تاکہ اس کی مضرات سے حفاظت کی جاسکے۔ چناں چہ حسبِ ذیل اُمور کا اہتمام کرنے سے نظر کی حفاظت بہ سہولت ہوسکے گی: جس وقت مستورات کا گزر ہو اہتمام سے نگاہ نیچی رکھنا خواہ کتناہی نفس کا تقاضا دیکھنے کا ہو جیساکہ اس پر عارف ہندی حضرت خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃاﷲ علیہ نے اس طور پر متنبہ فرمایا ہے ؎ دین کا دیکھ ہے خطر اٹھنے نہ پائے ہاں نظر کوئے بُتاں میں تو اگر جائے تو سر جھکائے جا اگر نگاہ اٹھ جاوے اور کسی پر پڑ جاوے تو فوراً نگاہ کو نیچے کرلینا خواہ کتنی ہی گرانی ہو خواہ دم نکل جانے کا اندیشہ ہو۔یہ سوچنا کہ نگاہ کی حفاظت نہ کرنے سے دنیا میں ذلّت کا اندیشہ ہے۔ طاعت کا نور سلب ہوجاتا ہے۔ آخرت کی تباہی یقینی ہے۔بدنگاہی پر کم ازکم چار رکعت نفل پڑھنے کا اہتمام اور کچھ نہ کچھ حسب گنجایش خیرات اور کثرت سے استغفار کرے۔یہ سوچنا کہ بدنگاہی کی ظلمت سے قلب ستیاناس ہوجاتا ہے اور یہ ظلمت بہت دیر میں دور ہوتی ہے حتّٰی کہ جب تک باربار نگاہ کی حفاظت نہ کی جائے باوجود تقاضے کے اس وقت تک قلب صاف نہیں ہوتا۔یہ سوچنا کہ بدنگاہی سے میلان پھر میلان سے محبّت اور محبّت سے عشق پیدا ہوجاتا ہے اور ناجائز عشق سے دنیا و آخرت تباہ ہوجاتی ہے۔یہ سوچنا کہ بدنگاہی سے طاعات، ذکر وشغل سے رفتہ رفتہ رغبت کم ہوجاتی ہے حتّٰی کہ ترک کی نوبت آتی ہے پھر نفرت پیدا ہونے لگتی ہے۔