روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
خدا کے دردِ محبت نے عمر بھر کے لیے کسی سے دل نہ لگانے دیا گلستاں میں حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب پرتاب گڑھی اس دائمی حضوری کو اس طرح بیان فرماتے ہیں ؎ خدا کی یاد میں بھی ہوں مشغول زباں خاموش دل غافل نہیں ہے مجھے احباب کی خاطر ہے منظور یہ کیا طاعات میں شامل نہیں ہے جسے منزل سمجھتا ہے تو ناداں نشانِ راہ ہے منزل نہیں ہےاہل اللہ کی محبت نعمتِ عظمیٰ ہے حضرت علّامہ سید سلیمان ندوی رحمۃاﷲ علیہ نے فرمایا کہ حق تعالیٰ کی محبت حاصل کرنے کے لیے اہل اللہ کی محبت سے بڑھ کر کوئی عمل مؤثر نہیں، سب سے قوی ذریعہ کائنات میں اللہ تعالیٰ تک رسائی کا اللہ والوں کی محبت ہے ؎ اُن سے ملنے کی ہے یہی اک راہ ملنے والوں سے راہ پیدا کر علّامہ موصوف نے اس دعویٰ کی تائید میں یہ حدیث پیش کی ہے: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ وَالْعَمَلَ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ ؎ اس حدیثِ پاک میں رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حق تعالیٰ کی محبت کو مانگنے کے ------------------------------