روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
اللہ تعالیٰ کے حقوق سے متعلق ہے تو نماز روزہ وغیرہ قضا ادا کرے ۔ ؎توبہ کی لغوی تحقیق اَلتَّوْبَۃُ مَصْدَرُ تَابَ اَیْ رَجَعَ عَنِ الْمَعْصِیَۃِ اَوْ نَدِمَ عَلَی الذَّنْبِ مُسْتَقِرًّا بِاَنْ لَّا عُذْرَ لَہٗ فِیْ اِتْیَانِہٖ- تَابَ اِلَیْہِ اَیْ اَنَابَ اِلَیْہِ- تَوَّابٌ یُسْتَعْمَلُ فِی اللہِ لِکَثْرَۃِ قَبُوْلِ التَّوْبَۃِ مِنَ الْعِبَادِ، وَ فِی الشَّرْعِ النَّدْمُ عَلٰی مَعْصِیَۃٍ مِنْ حَیْثُ ھِیَ مَعْصِیَۃٌ مَعَ عَزْمِ اَنْ لَّا یَعُوْدَ اِلَیْہَا اِذَا قَدَرَ عَلَیْہَا توبہ لغت میں معصیت سے رجوع کرنے کا نام ہے اور شریعت میں گناہ سے ندامت کا نام ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ گناہ کو گناہ سمجھ کر نادم ہو اور اس ارادے کے ساتھ کہ دوبارہ یہ گناہ نہ کرے گا جب کہ اس کو اس گناہ پر قدرت بھی حاصل ہوجاوے۔توبہ اور تائبین کے اقسام وَ تُبۡ عَلَیۡنَا ۚ اِنَّکَ اَنۡتَ التَّوَّابُ الرَّحِیۡمُ؎ اَیْ وَفِّقْنَا لِلتَّوْبَۃِ ہمارے اُوپر توجہ فرمایئے، یعنی توفیقِ توبہ عنایت فرمایئے۔اس سے معلوم ہوا کہ جو بندہ مورد عنایتِ حق اور منظور بنظرالحق ہوتا ہے اس کو توفیقِ توبہ عطا کی جاتی ہے لہٰذا تائبین کو بہ نظرِ حقارت کبھی نہ دیکھنا چاہیے کہ یہ بھی محبوبین حق تعالیٰ کے ہیں۔ حق تعالیٰ فرماتے ہیں: اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ؎ بے شک اللہ تعالیٰ محبوب رکھتے ہیں توبہ کثرت سے کرنے والوں کو۔عوام کی توبہ وَالتَّوْبَۃُ تَخْتَلِفُ بِاخْتِلَافِ التَّائِبِیْنَ، فَتَوْبَۃُ سَائِرِ الْمُسْلِمِیْنَ النَّدْمُ ------------------------------