روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
اِنْ اَقَمْتَہَا کَسَرْتَہَا وَاِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اسْتَمْتَعْتَ بِھَا وَفِیْہَا عِوَجٌ ؎ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲعنہ سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا رسولِ اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہ عورت مثل ٹیڑھی پسلی کے ہے، اگر اس ٹیڑھی پسلی سے نفع اُٹھاتے ہو تو اس سے اسی حالت میں نفع اٹھالو اور اگر اس کو سیدھا کروگے ٹوٹ جاوے گی۔ اس کے اندر تو فطری ٹیڑھا پن ہے۔ فائدہ: مطلب یہ ہے کہ عورتوں کی وہ اخلاقی کجی جو ہمارے حقوق سے تعلق رکھتی ہے اس میں صبر، حلم، کرم اور عفو سے کام لیں اور نرمی سے سمجھا بھی سکتے ہیں۔ البتہ دین کی مخالفت پر نرمی نہ برتی جائے گی۔ وقتی معاملات اور امورِ دین کے اندر کس قدر سختی ہو۔ مقامی اہلِ علم اور فہمِ دین رکھنے والے بزرگوں سے مشورہ کرلیا جاوے۔باب المداراۃ مع النساء کی شرح قَوْلُہٗ بَابُ الْمُدَارَاۃِ ہُوَ بِغَیْرِ ہَمْزٍ بِمَعْنَی الْمُجَامَلَۃِ وَالْمُلَا یَنَۃِ وَاَمَّا بِالْہَمْزِ فَمَعْنَاہُ الْمُدَافَعَۃُ وَلَیْسَ مُرَادًا ہُنَا؎ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ مدارات کا مفہوم اہلیہ کے ساتھ سلوک میں جمال اور حسنِ اخلاق اور نرمی کرنا ہے اور یہ مفہوم مدارات بدون ہمزہ کے ہے ورنہ ہمزہ کے ساتھ مفہوم مدافعت ہے جو یہاں مراد نہیں۔ اور ایک روایت امام مسلم کی تخریج سے بیان فرماتے ہیں: اِنَّ الْمَرْأَۃَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ لَنْ تَسْتَقِیْمَ لَکَ عَلٰی طَرِیْقَۃٍ عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا کی گئی ہے، ہرگز تم اپنی منشا اور مرضی کے مطابق کسی طرح سے بھی سیدھی نہیں کرسکتے۔ ایک دوسری روایت میں ہے: ------------------------------