روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
یہ خیال سخت ترین شیطانی دھوکا ہے۔ حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جو دیکھنے کی طاقت رکھتا ہے وہ نہ دیکھنے کی بھی طاقت رکھتا ہے، کیوں کہ قدرت ضدین سے متعلق ہوتی ہے۔ یہ فلسفہ کا قاعدۂمسلمہ ہے۔ ۲۵) بدنگاہی شیطان کے تیروں میں سے ایک تیر ہے۔ عورتیں اُس کی رسیاں ہیں جن سے شکار کرتا ہے۔ کبھی معمولی حُسن کو نہایت زیادہ دکھا دیتا ہے، پھر منہ کالا ہونے کے بعداُسی صورت کو جب دیکھتا ہے تو شیطان اپنا مقصد پورا کرنے کے بعد اپنا کرشمۂفوکس ہٹالیتا ہے اور اصلی صورت نظر آجاتی ہے پھر آدمی ندامت سے ہاتھ ملتا ہے کہ ہائے میں نے کیوں اِس کے لیے اپنا ایمان و اعمال خراب کیے۔ ۲۶) اگر اپنی بیوی کم حسین ہو تو حلال کی چٹنی روٹی کو حرام کی بریانی اور پلاؤ سے بہتر سمجھے بالخصوص جب کہ حرام لذّت میں دُنیا اور آخرت کی سزا اور رُسوائی بھی ہے۔ بعض سانپ بڑے ہی حسین منقش ہوتے ہیں مگر آپ اپنی جان کے خوف سے اُس کو پیار نہیں کرتے کیوں کہ یقین ہے کہ اِس حسین میں زہر قاتل بھی ہے۔اِس طرح گناہ جس قدر حسین معلوم ہو وہ جان اور ایمان دونوں کو تباہ کرتا ہے، اِس میں حق تعالیٰ کے غضب اور قہر اور ناراضگی کا زہر بھرا ہوا ہے۔ ایک حاکمِ شہر کو ناراض کرکے چین سے رہنا مشکل ہے تو اﷲ تعالیٰ کو ناراض کرکے کیسے چین مل سکتا ہے۔ حضرت سعدی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ عزیزے کہ از در گہش سر بتافت بہ ہر جا کہ رفت ہیچ عزت نیافت جس عزیز نے اﷲ تعالیٰ سے رُوگردانی کی اور سرکشی کی جہاں سے بھی گیا کہیں عزت نہ پائی۔ نیز یہ مجاہدہ چند دن کا ہے۔ جیسے سفر میں چائے اچھی نہ ملے تو وطن کی اچھی چائے ملنے کی اُمید پر اُس کو گوارا کرلیتے ہیں اِسی طرح جنّت میں حوریں ملیں گی اور یہ بیبیاں اُن سے بھی زیادہ خوبصورت بنادی جائیں گی بوجہ اعمالِ صالحہ کے۔ ۲۷)جو آدمی بدنگاہی اور شہوتِ نفسانی کا بیمار ہو وہ بس خلوت میں اتنی دیر رہے جتنی دیر