روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
رمضان شریف کے متعلق خصوصی ہدایات مرتبہ: مرشدی ومولائی حضرت مولانا الشاہ محمدابرارالحق صاحب مدظلہم العالی (۱)کثرتِ کلمۂطیبہ۔(۲)کثرتِ استغفار ۔(۳)جنّت کا سوال کرنا۔ (۴) دوزخ سے پناہ مانگنا۔(۵)تلاوت کلامِ پاک جس قدر ہوسکے۔ درود شریف کم ازکم تین سو مرتبہ زیادہ جس قدر ہوسکے بہت ہی اچھا ہے۔(۶)تکبیرِاولیٰ بالخصوص جماعت کا بہت زیادہ اہتمام کرنا ۔(۷)تراویح کے لیے عشاء کی جماعت کے وقت سے قبل حاضر رہنا۔(۸)اوقاتِ فرصت کو مسجد میں بہ نیت اعتکاف گزارنا۔ (۹)حسب گنجایش صدقہ وخیرات کرنا۔ (۱۰)فضول باتوں سے بہت اہتمام سے بچنا، بلاضرورتِ شدید دنیوی بات بھی نہ کرنا۔ (۱۱)ہرگناہ سے بچنا بالخصوص سینما، بدنگاہی، غیبت، جُوا (لاٹری)، ریڈیو پر گانے باجے سننے، شرعی پردہ نہ کرنے، گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا کرنے، داڑھی منڈانے یا ایک مشت سے کم ہونے پر کترانے سے بہت احتیاط کرنا، ورنہ ایسے روزے کی قدر اللہ تعالیٰ کے یہاں نہیں ہے۔ ایسے روزے سے انعامات وفوائد روزے کے حاصل نہیں ہوتے۔ حدیثِ پاک میں ہے: روزہ جہنم سے ڈھال ہے۔(مشکوٰۃ شریف) لہٰذا اس کو نہ پھاڑے۔ ڈھال پھاڑنا یہ ہے کہ گناہ کا اِرتکاب کرے۔ تنبیہ: یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ روزہ میں کھانا پینا جو انسان کے لیے بہت ہی اہم ہے اُس کو روزہ میں چھوڑ دیا گیا۔ بیڑی، سگریٹ، حقّہ، پان، تمباکو جس کی نوبت کتنی مرتبہ آتی تھی محض تعمیل حکم کے لیے اور روزے کے برکات و فوائد حاصل کرنے کے لیے ان کو چھوڑنے کی مشقت کو برداشت کیا جاتا ہے، تو جو باتیں ممنوع وقابلِ ترک ہیں اُن کو روزے میں برتا جاوے تو کس قدر نامناسب ونازیبا بات ہوگی۔ حدیثِ پاک میں ارشاد ہے: مَنْ لَّمْ یَدَعْ قَوْلَ الزُّوْرِ وَالْعَمَلَ بِہٖ فَلَیْسَ لِلہِ حَاجَۃٌ فِیْ اَنْ یَّدَعَ طَعَامَہٗ وَشَرَابَہٗ؎ ------------------------------