روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
حکایت۲ ایک زمیندار کا لڑکا ہونّق صورت،جھاڑو پھرا چہرہ ذِلّت کے ساتھ ایک دواخانے میں دوا کوٹ رہا تھا ۔ اُس کے باپ کو دیکھا کہ بھنگی کی طرح میلے پھٹے کپڑے میں بھیک مانگ رہا ہے۔ مقامی دوستوں نے بتایا کہ یہ باپ نہایت امیر تھا۔ سنگاپور ملایا کی آمدنی سے لاکھوں روپیہ اس کے پاس موجود تھا لیکن اس کا یہ نالائق لڑکا جو دوا کوٹنے کی ملازمت کررہا ہے عشقِ مجازی کا شکار ہوا، پکڑا گیا،خوب جوتے لگے، جیل میں گیا۔ تمام آمدنی اور زمینداری اس لڑکے کو جیل سے چھڑانے میں ختم ہوگئی، اب دونوں باپ بیٹے اور اس کے گھر والے ذِلّت اور محتاجی کی زندگی گزارتے ہیں۔حکایت۳ ایک ڈاکٹر کا لڑکا انجینئرنگ کی ڈگری لندن سے لے کر احقر کے پاس آیا اور بتایا کہ میں لندن میں عشقِ مجازی کا شکار ہوا اور بالکل نامَرد ہوچکا ہوں علاج کیا مگر نفع نہ ہوا۔ باپ نے شادی کی،عورت نے ایک ہفتہ کے اندر میری نامردی سے مایوس ہوکر طلاق لے لی اور اب منہ چھپائے گھر کے اندر رہتا ہوں، ہر طرف سے موت آتی نظر آرہی ہے مگر موت بھی نہیں آتی۔حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ دوزخی کو ہر طرف سے موت آتی نظر آئے گی مگر وہ مرنے نہیں پائے گا۔ لڑکوں کے عشق میں عورتوں کے عشق سے زیادہ شدید ظلمت ہوتی ہے کیوں کہ عورت کسی وقت میں بعد نکاح حلال ہوسکتی ہے۔ اور مَرد کسی مَرد کے لیے کبھی بھی حلال نہیں ہوسکتا اس وجہ سے اس کی ظلمت نہایت شدید ہوتی ہے۔ کسی چھوٹے بچے یا کسی چھوٹی بچی کی طرف بھی اگر نفس کا میلان ہو اور جس کی پہچان یہ ہے کہ اگر گود میں لے کر اُسے پیار کرے تو شہوت محسوس ہو پس اُس کو دیکھنا اور چھونا بھی حرام ہے۔ فاعل اور مفعول دونوں ایک دوسرے کی نگاہوں میں ہمیشہ کے لیے ذلیل ہوجاتے ہیں۔