روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
بر دِلِ سالک ہزاراں غم بُوَدْ گر ز باغِ او خلالے کم بُوَدْ سالک کے دل پر ہزاروں غم ٹوٹ پڑتے ہیں اگر اس کے باغِ دل سے ایک خلال (یعنی تنکا) بھی کم ہوتا ہے۔ اور جن کا دل خدا کی غفلت سے ویران ہے ان کو کیا محسوس ہوگا؟ ۱۰) عشقِ مجازی کے متعلق فرمایاکہ یہ سخت ابتلاء کی چیز ہے۔ اس سے بہت بچنا چاہیے۔ میں قسم کھاکر کہتا ہوں کہ اس معاملے میں خود مجھ کو اپنا اعتبار نہیں اور چوں کہ میں خود کوئی چیز نہیں اس لیے میری حیثیت سے یہ بے اعتمادی کوئی ایسی اہم نہیں۔ لیکن جو شخص مجھ کو بڑا سمجھتا ہے اور مجھ سے عقیدت رکھتا ہے اس کے لیے یہ عبرت کی بات ہے کہ جس کو ہم بڑا سمجھتے ہیں جب اس کی یہ حالت ہے تو بہت ہی احتیاط رکھنا چاہیے۔ ۱۱) فرمایاکہ عشق حسین لڑکوں کا حرام ہے اور اس کی تاریکی عورتوں کے عشق سے بھی شدید ہے۔ گو دونوں حرام ہیں لیکن اَمردوں(لڑکوں) کا عشق حرام در حرام ہے اور گُو درگوُ ہے۔ کیوں کہ حلّت کا وہاں گزر ہی نہیں۔ عورتیں تو فی نفسہٖ محلِ حلت تو ہیں گو عارض کے سبب وہ حلت ثابت نہیں۔ (یعنی عورت کا شوہر مرجاوے تو اس سے نکاح کرلیا جاوے، لیکن اَمرد سے تو کبھی بھی یہ تعلق جائز نہ ہوگا)اَمرد کے متعلق علّامہ شامی کی تحقیق حسین اَمرد کا حکم مثل عورت کے ہے: اَلْاَمْرَدُ ہُوَ الشَّابُّ الَّذِیْ طَرَّ شَارِبُّہٗ وَلَمْ تَنْبُتْ لِحْیَتُہٗ، قَالَ فِی الْمُلْتَقَطِ: اَلْغُلَامُ اِذَا بَلَغَ مَبْلَغَ الرَّجُلِ وَلَمْ یَکُنْ صَبِیْحًا فَحُکْمُہٗ حُکْمُ الرِّجَالِ وَاِنْ کَانَ صَبِیْحًا فَحُکْمُہٗ حُکْمُ النِّسَاءِ وَہُوَ عَوْرَۃٌ مِنْ فَرْقَدِہٖ اِلٰی قَدَمِہٖ وہ لڑکا جس کے داڑھی مونچھ نہ ہو اگرچہ بالغ ہوگیا ہو اور خوبصورت ہو تو اس کا حکم مثل عورت کے ہے یعنی سر سے پیر تک اس کا دیکھنا حرام ہوگا، لیکن شرط یہ ہے کہ یہ