روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
آٹھواں باب غیبت و بدگمانی یہ بیماری بھی نہایت عام ہورہی ہے اور اکثر صلحاء میںبھی غیبت کا یہ سلسلہ چل پڑا ہے، ہر ایک دوسرے پر تنقید اور اپنی فوقیت کا سکہ اپنے مصاحبین پر بٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔ اِس طرح بدگمانی کی بیماری بھی عام ہورہی ہے اور تمام جھگڑوں کی بنیاد اور قلب کی تشویش و پریشانی کا سبب عموماً غیبت اور بدگمانی ہے۔ ہر بدگمانی پر قیامت کے دن دلیلِ شرعی کا مؤاخذہ ہوگا اور حُسنِ ظن پر بدون دلیل اجر عطا فرمایا جاوے گا۔ پس نہایت نادانی ہے کہ بدون دلیل مفت ثواب نہ حاصل کرے اور بدگمانی پر دلیل کے مؤاخذے میں خود کو گرفتار کرادے۔ حق تعالیٰ نے دونوں بیماریوں کو قرآنِ پاک میں بیان فرمایا اور بندوں کو اس سے بچنے کا حکم فرمایا۔ اور حدیثِ پاک میں بھی غیبت کو زِنا سے سخت تر گناہ فرمایا ہے اور بدگمانی کو سب سے زیادہ جھوٹی بات فرمایا ہے۔ حضرت مرشدنا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ اب میں بیعت کرتے وقت غیبت، بدگمانی اور بدنگاہی نہ کرنے اور قرآنِ پاک کے حروف کی صحت کے ساتھ ادائیگی کی مشق کرنے کا عہد لیتا ہوں اور ہر دوئی سے مطبوعہ پرچہ بھی اس سلسلے میں شایع فرمایا جس کی نقل یہاں بھی تحریر کرتا ہوں۔ أ أ أ أ