روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حکیم الامّت حضرت تھانوی کے ارشادات از: کمالاتِ اشرفیہ ملفُوظ: ۵۵۶،ص: ۱۲۰ فرمایا: بی بی کا یہ بھی حق ہے کہ اُس کو کچھ رقم بھی دو جس کو وہ اپنی مرضی سے خرچ کرے جس کو جیب خرچ کہتے ہیں۔ اس کی تعداد اپنی اور بیوی کی حیثیت کے موافق ہوسکتی ہے مثلاً روپیہ۔ دوروپیہ۔ دس بیس پچاس روپے،جیسی گنجایش ہو۔ ملفوظ: ۵۶۱،ص:۱۲۱ فرمایا کہ مَردوں کو غور کرنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے کس عمدہ پیرایہ میں عورتوں کی سفارش کی ہے، فرماتے ہیں: وَ عَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ۚ فَاِنۡ کَرِہۡتُمُوۡہُنَّ فَعَسٰۤی اَنۡ تَکۡرَہُوۡا شَیۡئًا وَّ یَجۡعَلَ اللہُ فِیۡہِ خَیۡرًا کَثِیۡرًا ﴿۱۹﴾؎ عورتوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو اور اگر کسی وجہ سے تم کو وہ ناپسند ہوں تو ممکن ہے کہ تم کو کوئی چیز ناپسند ہو اور اللہ تعالیٰ نے اس میں بہت سی بھلائیاں رکھ دی ہوں مثلاً عورت کی بدخلقی پر صبر کرنے سے اجرِ کثیر کا وعدہ ہے یا مثلاً اس سے کوئی اولاد ہوجاوے جو قیامت میں دستگیری کرے۔ ملفوظ: ۵۷۰، ص:۱۲۴ فرمایا کہ ہر صورت میں مَردوں کو اپنی بیبیوں کی قدر کرنی چاہیے دو وجہ سے: ایک تو بی بی ہونے کی وجہ سے کہ وہ ان کے ہاتھ میں قید ہے اور یہ بات جواں مردی کے خلاف ہے کہ جو ہر طرح اپنے بس میں ہو اس کو تکلیف پہنچائی جاوے۔ دوسرے دین کی وجہ سے کیوں کہ جیسے تم مسلمان ہو وہ بھی مسلمان ہیں جیسے تم دین کے کام کرتے ہو وہ بھی کرتی ہیں اور یہ کسی کو نہیں معلوم کہ دین کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون زیادہ مقبول ہے۔ یہ کوئی بات ضروری نہیں کہ عورت مرد سے ہمیشہ گھٹی ہوئی ہو۔ ممکن ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مرتبہ مرد کے برابر بلکہ اس سے ------------------------------