روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
بدنگاہی اورعشقِ مجازی کے متعلق حضرت حکیم الامّت مولانااشرف علی تھانوی کے ارشادات ازتربیت سالکعلاجِ بدنگاہی تحقیق:یہ بے شک مرض ہے اور اس کا علاج مجاہدہ ہے یعنی بزور مخالفت کرنا نفس کی اور صدورِخطا پر کوئی جرمانہ اس پر مقرر کرنا مثلاً ایک نظر پر بیس نفلیں اس سے ان شاء اﷲتعالیٰ پوری اصلاح ہوجاوے گی۔ (صفحہ:۲۲۴)عشق کا علاج حال: ۱۹۰۱ء میں مجھ کو شملہ جانے کا اتفاق ہوا اُسی روز بوقتِ شام سفر میں راستے میں ایک نہایت حسین عورت گھوڑے پر سوار سیر کو نکلی جس کو دیکھ کر میں اور میرا دل قابو میں نہیں رہا۔ اپنی عمر میں ایسا حُسن نہیں دیکھا۔ چھ ماہ سے ہر وقت اُس عورت کا خیال ستاتا ہے۔ سینے میں سخت تکلیف، دل میں درد اور گرمی معلوم ہوتی ہے۔ حضرت! میراعلاج فرما دیں کہ میرے سینے میں سے اُس کا خیال چلا جاوے اور عشق و محبت حضور سرورِ عالم محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا نصیب ہو۔ تحقیق:السلام علیکم۔ ایک وقت خلوت کا مقرر کرکے لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ۵۰۰ بار اِس طرح سے کہ لَاۤ اِلٰہَ کے ساتھ تصور کیا جائے کہ اُس کے تعلق کو قلب سے خارج کیا اور اِلَّااللہُکے ساتھ یہ تصور کہ خدا اور رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی محبت کو قلب میں داخل کیا شروع کیجیے۔ اور اِس کے بعد اپنے مرنے کا مراقبہ کہ دُنیا سے رخصت ہوکر خدا کے روبرو جانا ہے اگر وہ اِس کا سوال کریں گے تو کیا جواب دوں گا اور کیا منہ دکھاؤں گا،اور اُس کے مرنے کا تصور کہ مر کر گل سڑ کر کیڑے پڑجائیں گے صورت بگڑ جاوے گی کہ دیکھنے والے کو بھی نفرت ہوگی اور وقتِ فرصت میں استغفار کی کثرت پھر دو ہفتہ کے بعد حالت کی اطلاع دیجیے اور ساتھ ہی یہ خط بھی بھیجیے۔(صفحہ:۲۳۵)