روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
کو ان بے حیائی کے کاموں سے جو شرم گاہ کے متعلق ہیں اور شک وشبہ اور بدگمانی تہمت اور بے چینی بے کلی کی گندگیوں سے بچانے والا ہے اور دین اور دنیا دونوں کے لیے نافع ہے۔ کیوں کہ نظر زنا کا ڈاکخانہ(صندوق البرید) ہے اس کے اندر دین اور دنیا کے مصائب اس قدر ہیں جو مخفی نہیں۔ اور صیغہ اَزْکٰی مبالغے کے لیے ہےتفضیل کے لیے نہیں ہے۔ارشاد حضرت مجدّد الف ثانی جاننا چاہیے کہ دل آنکھ کے تابع ہے،تاوقتیکہ آنکھ محرمات سے بند نہیں رکھی جائے گی دل کی حفاظت مشکل ہے۔ جب دل گرفتار ہوتا ہے تو شرم گاہ کی حفاظت سخت دشوار ہوجاتی ہے، پس آنکھ کا محرّمات سے بند رکھنا ضروری ہوا تاکہ حفاظتِ شرم گاہ میسّر آجائے اور خسارتِ دینی اور دنیوی تک بات نہ پہنچے۔ اَمردوں کی طرف نظر کرنا اور شہوت کے ساتھ ان کو چھونا حرام ہے۔ یہ بھی جاننا چاہیے کہ حدیثِ نبوی میں آیا ہے کہ آنکھوں کا زنا نامحرم عورتوں کی طرف دیکھنا ہے اور ہاتھوں کا زنا نامحرموں کا ہاتھوں سے پکڑنا ہے اور پاؤں کا زنا نامحرم کی طرف چلنا ہے۔چند آخری کلمات آخر میں رسالہ’’جزاء الاعمال‘‘ مصنفہٗ حضرت اقدس حکیم الامّت مولانا شاہ اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ سے ایک بڑے ہی کام کا ملفوظ نقل کرتا ہوں: غیرمحرم عورت یا مرد سے کسی قسم کا علاقہ رکھنا خواہ اُس کو دیکھنا یا اس سے دل خوش کرنے کے لیے ہم کلام ہونا یا تنہائی میں اس کے پاس بیٹھنا یا اس کے پسند طبع کے مطابق اس کو خوش کرنے کو اپنی وضع یا کلام کو آراستہ ونرم کرنا۔ میں سچ عرض کرتا ہوں کہ اس تعلق سے جو جو خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اور جو جو مصائب پیش آتے ہیں احاطۂتحریر سے خارج ہیں ان شاء اللہ تعالیٰ! کسی رسالے میں ضمناً