روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہوکر تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھا (خواجہ صاحب) چوں حافظ گشت بے خود کے شمارد بہ یک جو مملکت کاؤس و کے را (حافظ شیرازی) بوئے آں دلبر چوں پراں می شود ایں زبانہا جملہ حیراں می شود (رومی) وہ سکینہ اور سکون کیا ہے جو اللہ والوں کے دلوں پر اترتا ہے؟ آیئے اور تفسیر روح المعانی میں ملاحظہ فرمایئے۔سکونِ قلب اور سکینہ تفسیر قرآن کی روشنی میں علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ تفسیر روح المعانی میں فرماتے ہیں: فَاَنۡزَلَ اللہُ سَکِیۡنَتَہٗ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ وَ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ؎ پس نازل کیا اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف سے سکینہ کو اپنے نبی اور ایمان والوں پر۔ اس آیت کے ذیل میں تحریر فرماتے ہیں کہ سکینہ ایک نور ہے اور قوّت اور روحانی کیفیت ہے جس سے مؤمن سکون پاتا ہے اور حالتِ غم میں بھی بدحواس نہیں ہوتا، پُروقار رہتا ہے بوجہ اس تسلی کے جو اس سکینہ سے اُسے حاصل رہتی ہے اور اس کی برکت سے محاسبۂنفس اور ملاطفتِ خلق اور مراقبۂحق کی توفیق رہتی ہے اور حق تعالیٰ کی تقسیم پر راضی رہتا ہے اور بُرائیوں سے اجتناب رکھتا ہے اور یہ سکینہ صرف پیغمبروں ------------------------------