روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
چوتھاباب تکبر حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ تکبر کرنے والے کا ٹھکانہ بہت بُرا ہے۔ کبریائی خاص میری چادر ہے پس جو شخص اس میں شریک ہونا چاہے گا اُسے قتل کردوں گا۔؎ رسولِ مقبول صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ جس کے قلب میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنّت میں نہ جائے گا۔؎ تکبر کس کو کہتے ہیں؟ حدیث پاک میں تکبر غَمْطُ النَّاسِ اور بَطَرُالْحَقِّ کا نام ہے۔؎ یعنی لوگوں کو حقیر سمجھنا اور حق بات کو قبول کرنے سے اعراض اور انکار کرنا۔ تکبر کرنے والا تواضع سے محروم رہتا ہے اور حسد و غصّے سے نجات نہیں پاتا، ریا کاری کا ترک اور نرمی کا برتاؤ اُس کو دشوار ہوتا ہے، اپنی عظمت اور بڑائی کے نشے میں مست رہتا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے کہ جب بندہ رضائے حق کے لیے تواضع اختیار کرتا ہے (جیسا کہ مَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ؎کے اندر حرف لام سے ظاہر ہے ) تو یہ شخص اپنے دل میں خود کو کمتر اور حقیر سمجھتا ہے اور مخلوق کی نظر میں اِس کو اﷲ تعالیٰ بلندی اور عزت عطا فرماتے ہیں۔ اِسی طرح جو اپنے کو بڑا سمجھتا ہے تو وہ اپنی نظر میں تو بڑا ہوتا ہے لیکن لوگوں کی نظر میں ذلیل کردیا جاتا ہے۔ حتّٰی کہ سور اور کتّے سے بھی زیادہ ذلیل ہوتا ہے۔؎علاج اپنے گناہوں کو سوچا کرے اور اﷲ تعالیٰ کی پکڑ اور محاسبے کا دھیان رکھے۔ ------------------------------