روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
فطری طور پر تشبہ اور اقتدااور نقل کا مادّہ ہوتا ہے۔ پس طبائع غیر شعوری طور پر دوسری طبائع سے اخلاق چُرالیتے ہیں۔ خلّۃ وہ محبت ہے جو قلب کے باطن میں داخل ہوجاوے۔محبت لِلّٰہی اور فِی اللّٰہی کا ایک اور انعام ( اس محبت کی برکت سے بندہ اللہ تعالیٰ کا محبوب بن جاتا ہے۔) عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ رَجُلًا زَارَ اَخًا لَہٗ فِیْ قَرْیَۃٍ اُخْرٰی فَاَرْصَہَ اللہُ لَہٗ عَلٰی مَدْرَجَتِہٖ مَلَکًا قَالَ اَیْنَ تُرِیْدُ قَالَ اُرِیْدُ اَخًا لِیْ فِیْ ہٰذِہِ الْقَرْیَۃِ قَالَ ہَلْ لَّکَ عَلَیْہِ مِنْ نِعْمَۃٍ تَرُبُّہَا قَالَ لَا غَیْرَاَنِّیْ اَحْبَبْتُہٗ فِی اللہِ قَالَ فَاِنِّیْ رَسُوْلُ اللہِ اِلَیْکَ بِاَنَّ اللہَ قَدْ اَحَبَّکَ کَمَا اَحْبَبْتَہٗ فِیْہِ، رَوَاہُ مُسْلِمٌ؎ فرمایا رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہ ایک شخص نے ایک شخص کی دوسری بستی میں جاکر ملاقات کی۔ اللہ تعالیٰ نے راستے میں ایک فرشتہ مقرر فرمایا اس نے پوچھا: کہاں کا ارادہ ہے؟ اُس نے کہا: میرا بھائی جو اس بستی میں رہتا ہے اس سے ملنے جارہا ہوں۔ فرشتے نے دریافت کیا کہ کیا وہ آدمی تیرا مملوک ہے یا تیری اولاد ہے یا ایسا شخص ہے جس کا خرچ تجھ پر لازم ہے یا اس پر شفقت تیرے ذمہ ہے؟ کہا: نہیں! میں صرف اس سے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے محبت رکھتا ہوں۔ اس فرشتے نے اس کو خوشخبری سنائی کہ میں اللہ تعالیٰ کا رسول یعنی بھیجا ہوا فرشتہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے تجھے اپنا محبوب بنالیا جیساکہ تونے اس بندے سے صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لیے محبت کی۔ ہَلْ لَّکَ عَلَیْہِ مِنْ نِعْمَۃٍ تَرُبُّہَا اَیْ تَقُوْمُ بِاِصْلَاحِہَا وَاِتْمَامِہَا اَیْ ھَلْ ہُوَ مَمْلُوْکُکَ اَوْ وَلَدُکَ اَوْغَیْرُہُمَا مِمَّنْ ہُوَ فِیْ نَفَقَتِکَ وَشَفَقَتِکَ لِتُحْسِنَ اِلَیْہِ مِنْ رَبِّ فُلَانٍ؎ ------------------------------